Mar ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے : وزیر خارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے غاصب صیہونی حکومت کو خطے اور دنیا کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لبنان کے المیادین ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں سے علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو درپیش خطرات کی جانب اشارہ کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ خطے میں آباد قوموں کے خلاف اسرائیل کی پالیسیاں مخاصمانہ ہیں اور وہ اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لیے دوسروں کو خطرہ بنا کر پیش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم برسوں سے اس کی پالیسیوں کو دیکھتے چلے آ رہے ہیں اور ہمیں ہرگز یہ توقع نہیں ہے کہ اسرائیل کبھی پرامن پالیسیاں بھی اپنا سکتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے ایک بار پھر کہا کہ فلسطینیوں کے درمیان اتحاد کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے اور تہران اس حوالے سے فلسطینیوں کی ہر طرح کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔
محمد جواد ظریف نے فلسطین اور لبنان میں اسرائیل کے خلاف پائی جانے والی تحریک مزاحمت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان کے خلاف جارحیت نے اسرائیل پر واضح کردیا کہ فلسطین اور لبنان کے عوام اس کے لیے آسان ہدف نہیں ہیں۔

اسلامی ممالک اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ ایران کی پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ تہران عدم مداخلت اور عدم جارحیت پر یقین رکھتا ہے اور اس دائرے میں تمام ملکوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین، یمن اور شام میں قیام امن کے لئے ایران اپنے سبھی ہمسایہ ملکوں منجملہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سعودی عرب کو مشورہ دیا کہ وہ ایران کو نقصان پہنچانے کی غرض سے دوسرے کے قریب ہونے کے بجائے تہران کے ساتھ تعاون کرے۔


انہوں نے کہا کہ غلطی کا ارتکاب کرنے والے ممالک کو ایران کے بجائے خود اپنی سرزنش کرنا چاہیے کیونکہ اس میں ایران کی کوئی غلطی نہیں ہے کہ دوسرے ممالک بلاوجہ یمن پر جارحیت کریں اور شام و عراق میں داعش اور جبہت النصرہ کی حمایت کا فیصلہ کریں۔ انہوں نے سعودی عرب اور اسرائیل کی جانب سے بیک وقت ایران پر دباؤ ڈالنے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل نے، ایٹمی مذاکرات کے آغاز میں ہی اس بات کی کوشش کی معاہدہ نہ ہوپائے اور میں سمجھتا ہوں کہ وہ اب بھی ایسی ہی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔

وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے واضح کیا کہ ایران ایٹمی معاہدے کے مستقبل کے حوالے سے،  ہر آپشن کے لیے تیار ہے لیکن بہترین آپشن یہ ہے کہ امریکہ ایٹمی معاہدے پر صحیح طریقے سے عمل کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت امریکہ کو بھی اچھی طرح معلوم ہے کہ ایران کے خلاف پابندیاں لاحاصل ہیں اور ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد ہی بہترین آپشن ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے نئے امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ ہر قسم کے رابطےکی بھی سختی کے ساتھ تردید کی ۔

امریکی صدر کی جانب سے چھے اسلامی ملکوں کے شہریوں کے لیے نئے سفری احکامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ انتہاپسندوں کے لئے ایک تحفہ ہے۔ شام کی صورتحال کے بارے میں ایران کی پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ تہران دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے والوں کی حمایت کرتا ہے اور ہم شام میں داعش اور جبہت النصرہ جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں شامی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے داعش کے خلاف جنگ میں مربوط عالمی کوششوں کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو داعش کی مالی امداد کے راستوں کو بند کرنا ہوگا۔ انہوں نے حکومت بحرین پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بعض رہنماؤں اور علما کے ساتھ حکومت بحرین کا رویہ خطے کے استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں ہر قسم کے اختلاف سے اسرائیل کو فائدہ پہنچےگا لہذا تمام مسلمانوں کو باہمی اختلافات کو ختم کر دینا اور آپس میں متحد ہو جانا چاہیے۔

 

ٹیگس