Apr ۲۵, ۲۰۱۷ ۱۹:۳۴ Asia/Tehran
  • ٹرمپ انتظامیہ نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں شک و تردید کا ماحول پیدا کر دیا، ایران

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں شک و تردید اور شش و پنج کا ماحول پیدا کر دیا ہے جو کسی بھی لحاظ سے قابل قبول نہیں ہے۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے منگل کو ویانا میں ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ امریکا کی نئی حکومت نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں شش و پنج والی کیفیت اور شک و تردید کا ماحول پیدا کر دیا ہے جو ایٹمی معاہدے کے متن اور روح سے منافات رکھتا ہے اور ایران اس اہم مسئلے کی پیروی کرے گا-

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ، روس، چین اور جرمنی نئی امریکی حکومت کے اس رویّے سے ناراض ہیں- ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے نے ایران کو اس بات کا پابند بنایا تھا کہ وہ اپنی ایٹمی سرگرمیاں محدود کر دے اور دوسری جانب اس معاہدے نے مقابل فریق کو بھی اس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ ایٹمی معاملے سے متعلق ایران پر عائد سبھی پابندیوں کو ختم کرے-

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران نے اپنے سبھی وعدوں پر عمل کیا ہے تاہم ایران مخالف عائد پابندیوں کو پوری طرح سے ختم کرنے میں ابھی بھی پوری طرح سے اقدام نہیں کیا گیا ہے اور اس راہ میں سنگین مشکلات بدستور جاری ہیں-

ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا ساتواں اجلاس منگل کو ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے رکن ملکوں کے وفود کی شرکت سے ویانا میں منعقد ہوا-

واضح رہے کہ امریکا پانچ جمع ایک گروپ کے رکن کی حیثیت سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے تعلق سے اپنے وعدوں پر عمل کرنے سے بدستور گریزاں ہے اور وہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے-

ٹیگس