Apr ۲۶, ۲۰۱۷ ۱۵:۰۶ Asia/Tehran
  • ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں ٹرمپ کا بے بنیاد دعوی

امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے بارے میں دعوی کیا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی- دوسری جانب یورپی یونین نے ایٹمی معاہدے کے سبھی فریقوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر مکمل اور موثر طریقے سے عمل کریں

امریکی صد ٹرمپ نے امریکی ٹی وی چینل وان نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ امریکا اس وقت ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے ایٹمی معاہدے کا گہرائی اور باریکی سے جائزہ لے رہا ہے - انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ایران کے ایٹمی معاہدے کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کرے گی - اس سے پہلے ٹرمپ نے اطالوی وزیرا‏عظم کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں  یہ بے بنیاد دعوی کیا تھا کہ ایران ایٹمی معاہدے کی روح کی پابندی نہیں کررہا ہے - ٹرمپ نے یہ دعوی ایک ایسے وقت کیا ہے جب آئی اے ای اے اور سلامتی کونسل کی بار بار کی رپورٹوں میں اس بات پر زوردیا گیا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے اور تہران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کررہا ہے - ایران کے نائب وزیرخارجہ نے بھی امریکی حکام کے اس قسم کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے ویانا میں کہا ہے کہ امریکا ایٹمی معاہدے کے مستقبل کے بارے میں بے یقینی کی صورتحال پیدا کررہا ہے اور یہ ایٹمی معاہدے کی روح سے منافات رکھتا ہے - اس درمیان یورپی یونین نے سبھی فریقوں سے کہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر پوری طرح اور موثر طریقے سے عمل درآمد کریں- یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی نائب سربراہ ہیلگا اشمید نے جو ویانا اجلاس میں یورپی یونین کے وفد کی سربراہ تھیں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ویانا اجلاس میں شریک سبھی فریقوں نے اس بات پر زوردیا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر سبھی فریقوں کی جانب سے مکمل طور عمل درآمد کیا جائے- اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ویانا اجلاس نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی رفتار اور پابندیوں کے خاتمے سے مربوط مسائل کا جائزہ لینے کے لئے ایک موقع فراہم کیا ہے - ایٹمی معاہدے کے متن کے مطابق مشترکہ کمیشن ہی ایران اور دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کاذمہ دار ہے- امریکا نے ابھی تک ایٹمی معاہدے پر عمل نہیں کیا ہے اور وہ اس کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے -

ٹیگس