Apr ۲۹, ۲۰۱۷ ۱۴:۴۳ Asia/Tehran
  • ایران کے صدارتی امیدوار اور عوام کے سوالوں کے جوابات

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدارتی انتخابات کے نامزد امیدواروں نے اپنے پہلے براہ راست مباحثے کے دوسرے حصے میں عوام کے سوالوں کے جوابات دیئے۔

موجودہ صدراورصدارتی انتخابات کے نامزد امیدوار ڈاکٹر حسن روحانی نے عوام کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں کہ ان کی حکومت خواتین کی ملازمتوں اور کنبے میں ان کے کردار کے تحفظ میں کس طرح سے توازن قائم کرے گی، کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اہم اقدامات کئے ہیں اور خواتین کی ملازمت اور کنبے میں ان کے کردار اور رول کے درمیان توازن کی برقراری، ایک اہم مسئلہ ہے-

صدارتی انتخابات کے ایک اور نامزد امیدوار مصطفی میر سلیم نے بڑے شہروں میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے بارے میں ان کی ممکنہ حکومت کے اقدامات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹریفک، ایران کے بڑے شہروں میں ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے اوراس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ پبلک ٹرانسپورٹ منجملہ سٹی بسوں، لوکل ٹرینوں اور میٹرو سے استفادہ کریں-

صدارتی انتخابات کے امیدوار اسحاق جہانگیری نے بھی دانشوروں کے سماجی مقام کے تحفط اور تقویت اور فیصلہ ساز اداروں سے ان کو منسلک کئے جانے کے طریقہ کار کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کے دانشوروں اور پڑھے لکھے طبقے کو پیداواری مراکز سے جوڑا جانا ضروری ہے اور معاشی مسائل کے حل کے لئے دانشوروں اور منتحب افراد کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔

 صدارتی انتخابات کے ایک اور امیدوار ابراہیم رئیسی نے بھی کھیل کے شعبے میں ترقی اور کھیل کے میدان میں بداخلاقیوں کو روکنے نیز اسپورٹس مین اسپریٹ کو فروغ دینے کے طریقہ کار کے  بارے میں کہا کہ کھیل اور ورزش معاشرے کے سبھی لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کے لئے بہت ضروری ہے-

انہوں نے کہا کہ کھیل کے شعبے کو آمدنی کے بھی ایک ذریعے کے طور پر سنجیدگی کے ساتھ لئے جانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے سرمایہ کاری کی جانی چاہئے-

محمد باقر قالیباف نے بھی جو تہران کے میئر اور صدارتی انتخابات کے ایک اور امیدوار ہیں ایران کی آبادی کے سن رسیدہ ہونے کے خطرے اور ملک کی آبادی کی شرح میں اضافے کے لئے منصوبہ بندی کرنے کے طریقوں کے بارے میں کہا کہ ایران کی آبادی خاص طور پر ایران کی افرادی قوت یعنی نوجوان طبقہ بعض مسائل کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے اس لئے ملک کی آبادی کو بڑھانے اور متوازن بنائے جانے کی ضرورت ہے-

صدارتی الیکشن کے چھٹے امیدوار مصطفی ہاشمی طبا نے بھی بیرون ملک مقیم ایرانی دانشوروں کو واپس ایران لانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ملک میں کام کرنے کا ماحول پوری طرح سے سازگار ہو اور دانشوروں کے لئے حالات کو بہتر بنا دیا جائے تو انہیں واپس ایران لایا جا سکتا ہے-

واضح رہے کہ ایران کے صدارتی امیدواروں کے درمیان دوسرا براہ راست انتخابی مباحثہ آئندہ جمعے کو ہوگا- ایران میں صدارتی اور بلدیاتی انتخابات کے لئے انیس مئی کو پورے ملک میں ووٹ ڈالے جائیں گے-

 

ٹیگس