Sep ۱۱, ۲۰۱۷ ۲۰:۱۴ Asia/Tehran
  • آئی اے ای اے نے ایران کے خلاف امریکی دعوی مسترد کردیا

جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو نے ایران کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کیے جانے کی ایک بار پھر تصدیق کی ہے۔

ویانا میں آئی اے ای اے کے موسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یوکیا آمانو نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کر رہا ہے جس پر تہران اور پانچ جمع ایک گروپ کے رکن ملکوں نے سن دوہزار پندرہ میں دستخط کیے تھے۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران نے اس معاہدے کے تحت جو شرائط قبول کی تھیں ان پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔امریکہ کی جانب سے اس دعوے کے بعد کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی نہیں کر رہا،جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے دوسری بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کا پابند ہے۔حکومت امریکہ بھی ہر نوے دن کے بعد پیش کی جانے والے دو رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کرنے پر مجبور ہوگئی ہے کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کا پابند ہے اور وہ ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف روزی کا ایک بھی معاملہ شواہد کے ساتھ پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔اس سے قبل آئی اے ای اے نےاکتیس اگست کو پیش کی جانے والی آٹھویں رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ایران جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے تمام وعدوں پر پوری طرح سے کاربند ہے۔اس کے برخلاف حکومت اور ٹرمپ انتظامیہ جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی راہ میں مسلسل روڑے اٹکاتی چلی آرہی ہے۔

 

ٹیگس