Sep ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۲:۰۵ Asia/Tehran
  •  جنرل اسمبلی کا اجلاس: ایرانی عوام کی آواز دنیا کے گوش گزار کرنے کا موقع

صدر مملكت حسن روحانی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ كی جنرل اسمبلی ایرانی عوام کی آواز دنیا کے گوش گزار کرنے اورامريكی اور یورپی رائے عامہ کے شبھات کو دور كرنے كے لئے ايک سنہری موقع ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کےصدر ڈاكٹرحسن روحانی نے آج بروز اتوار اقوام متحدہ كی 72ويں جنرل اسمبلی كے اجلاس ميں شركت كے لئے نيو يارک روانگی سے قبل تہران میں صحافيوں سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ جنرل اسمبلی كے اجلاس میں تقرير كے علاوہ امريكی ميڈيا كے حكام، سياستدانوں، دانشوروں اس ملک کے اسلامی رہنماوں اور امریکہ  میں مقيم ايرانيوں كے ساتھ ملاقاتيں كريں گے اور ایران کے موقف کو بیان کریں گے۔

صدر روحانی نے كہا كہ نيويارک كے دورے كے موقع پر بيلجيئم، سويڈن، آسٹريا، فرانس، برطانيہ، جاپان، پاكستان، جنوبی افریقہ اور بوليويا كے اعلی حكام كے ساتھ اہم ملاقاتيں كريں گے اور ان ملاقاتوں ميں دوطرفہ تعلقات، علاقائی مسائل، جوہری معاہدہ اور ميانمار ميں مظلوم مسلمانوں كے قتل عام اور صورتحال پر تبادلہ خيال كريں گے۔ صدر مملکت نے كہا كہ منعقد ہونے والے اجلاس كے موقع پر اسلامی تعاون تنظيم کی جانب سے ميانمار كے بحران، پانی اور ماحوليات كے مسائل پر ايک اجلاس كا انعقاد بھی ہوگا۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ جوہری معاہدہ علاقے اور دنيا ميں قيام امن اور استحكام كے كيلئے ايک اہم سمجھوتہ ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے مخالفین بہت کم ہیں۔

صدرمملکت نے یورپ خاص طور سے امریکہ کی جانب سے ايران مخالف اقدامات كی جانب اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ جوتشہیراتی پروپگنڈے اسلامی ممالک اور ایران كے خلاف  ہو رہے ہیں لیکن وہ حقیقت سے کوسوں دور ہیں اور ایران اقوام متحدہ كی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اپنا موقف پیش کرے گا۔ ایران کے صدر نے کہا کہ ایران تمام دنيا اورعلاقے كے ساتھ كثيرالجہتی تعلقات قائم كرنے كا خواہاں ہے اور علاقے كے مسائل كا حل فوجی نہيں بلكہ سياسی مذاكرات میں مضمرہے۔ انہوں نے دہشتگردی كے خطرے كی جانب  اشارہ كرتے ہوئے كہا كہ دہشتگردی سے مقابلے کے لئے تمام ملکوں کے مابین باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

واضح رہے كہ اسلامی جمہوريہ ايران کے صدر ڈاكٹر حسن روحانی اقوام متحدہ كی جنرل اسمبلی كے72ويں اجلاس ميں شركت كے لئے آج صبح نيو يارک کے دورے پر روانہ ہوگئے۔

ٹیگس