Sep ۱۸, ۲۰۱۷ ۲۱:۱۹ Asia/Tehran
  • امریکہ کا رویہ مخاصمانہ اور ایٹمی سمجھوتے کی روح کے منافی ہے

ایران کے ایٹمی انرجی کے ادارے کے سربراہ نے امریکی حکومت کے مخاصمانہ رویے کو ایٹمی سمجھوتے کے متن اور روح کے منافی قرار دیا ہے۔

ایران کی ایٹمی انرجی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے پیر کو ویانا میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے بوشہر ایٹمی بجلی گھر کی تمام ایٹمی سرگرمیاں آئی اے ای اے کی نگرانی انجام پا رہی ہیں اور آئی اے ای اے کے تعاون سے اس بجلی گھر کے توسیعی منصوبے پر کام جاری ہے۔
علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کو نقصان پہنچانے اور اس سے ایران کو ہونے والے فائدے کو روکنے  کے لئے امریکی حکومت کے اقدامات اور اس کا رویہ ایٹمی سمجھوتے کی روح کے منافی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کو چاہئے کہ وہ امریکہ کے اس طرح کے ناقابل قبول اقدامات کے سامنے ڈٹ جائے اور ایٹمی سائٹوں کے معائنے سے حاصل ہونے والی حساس تکنیکی اور صنعتی اطلاعات کا تحفظ کرے۔
علی اکبر صالحی نے آئی ای اے کی جانب سے  ایران کی تمام ایٹمی سرگرمیوں کے پرامن ہونے کی تصدیق کو اہم  قرار دیا اور کہا کہ ایران نے پوری نیک نیتی اور صداقت سے ایٹمی سمجھوتے کی تمام شقوں پر عمل کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران کی تمام ایٹمی سرگرمیاں پوری شفافیت کے ساتھ انجام پا رہی ہیں اور آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو ایٹمی سائٹوں تک مکمل دسترس حاصل ہے۔
ایران کے ایٹمی انرجی کے ادارے کے سربراہ نے کہا کہ ایٹمی انرجی کے رکن ممالک کو چاہئے کہ وہ صیہونی حکومت کو بھی ایٹمی ہتھیاروں کی حامل حکومت کی حیثیت سے آئی اے ای اے کا رکن بننے پر مجبور کریں۔ علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایران نے بوشہر ایٹمی بجلی گھر اور تمام ایٹمی تنصیبات کی نگرانی اور سیفٹی سے متعلق تمام شقوں پر عمل کیا ہے اور ایران کی تمام پرامن ایٹمی سرگرمیاں، ایٹمی سیفٹی کے اصولوں اور شقوں کے مطابق انجام پائی ہیں۔
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کا پانچ روزہ اجلاس ویانا میں جاری ہے۔ ایران کی ایٹمی انرجی کے ادارے کے سربراہ، اس اجلاس کے موقع پر آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو اور دیگر ممالک کے اپنے بعض ہم منصبوں سے ملاقات اور گفتگو کریں گے۔
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کا اکسٹھواں اجلاس پیر سے ویانا میں شروع ہوا ہے۔
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے کے اکسٹھویں اجلاس میں اس کے ایک سو اڑسٹھ رکن ممالک کے نمائندے بھی موجود ہیں۔
یہ اجلاس، ویانا میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے دفتر میں ہفتے کے آخر تک جاری رہے گا۔
اس اجلاس میں ایٹمی سیفٹی، اور سائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق آئی اے ای اے کی سرگرمیوں کی تقویت ، ایٹمی انرجی کے استعمال اور آئی اے ای اے کے ساتھ ٹیکنیکل تعاون بڑھانے سمیت مختلف موضوعات پر غور و خوض ہوگا۔
اس کانفرنس میں ایٹمی سیفٹی اور آئی اے ای اے کے معاہدوں کی افادیت نیز اس کے اثرات کو مضبوط بنانے پر بھی گفتگو ہوگی۔

ٹیگس