Sep ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۳:۴۸ Asia/Tehran
  • امریکی حکام ذہنی عدم توازن کا شکار : ڈاکٹرلاریجانی

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکی صدر کے ایران دشمن بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام ذہنی لحاظ سے عدم توازن کا شکار ہیں اور وہ پہلے ہی داعش دہشتگرد گروہ کی حمایت کا اعتراف کرچکے ہیں۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اتوار کو پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس میں کہا کہ ایران میں حالات کو بہتر بنانے اور تبدیل کرنے کے بارے میں امریکی صدر کے تکراری بیانات کا مقصد ایران میں کٹھ پتلی حکومت قائم کرنا ہے تاہم ملت ایران، تقریبا چالیس سال پہلے ہی واشنگٹن کی کٹھ پتلی حکومت کا تختہ الٹ چکی ہے اور اس کی جگہ جمہوری حکومت قائم ہے۔

ایران اس دہشتگرد گروہ کے خلاف جنگ کر رہا ہے
ڈاکٹرلاریجانی نے ایران کی جانب سے علاقے میں دہشتگردی کی حمایت پر مبنی امریکی صدر کے بے بنیاد دعؤوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب شام و عراق میں امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ داعش، عوام کو خاک وخون میں نہلا رہا تھا، اس وقت ایران اس دہشتگرد گروہ کے خلاف جنگ کر رہا تھا۔

جامع ایکشن پلان ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے
انھوں نے امریکہ کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی کے سلسلے میں کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کی تصدیق اور دنیا بھر کے ممالک نے اس ایٹمی سمجھوتے کی حمایت کی ہے۔

باہمی احترام کے ساتھ پرامن زندگی
ایران کی مقننہ کے سربراہ نے ملک کی دفاعی بنیادوں خاص طور پر میزائل پروگرام کی تقویت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی بنیادوں کی تقویت کا مقصد ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا رہا ہے اور ایران، اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ باہمی احترام کے ساتھ پرامن زندگی گذار رہا ہے۔

ایران لاتعلق نہیں رہ سکتا
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے عراقی کردستان کے علاقے میں علیحدگی کے لئے مجوزہ ریفرنڈم کے بارے میں کہا کہ ایران نے دہشت گردی کے بحران اور داعش کے مقابلے میں عراق اور کردستان دونوں کے عوام کی مدد کی ہے اور تہران عراقی عوام کو درپیش نئے بحران کے خطرے کو ہر گز نظر انداز نہیں کرسکتا۔

ٹیگس