Oct ۰۵, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۲ Asia/Tehran
  • خطے میں نیا اسرائیل قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ملاقات میں ایک بار پھر کہا ہے کہ امریکہ اور بیرونی طاقتوں پر ہرگز کوئی اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔ آپ نے عراقی کردستان کے علاقے میں ہونے والے ریفرنڈم میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے مفادات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بیرونی طاقتیں خطے میں نیا اسرائیل قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ایران کا دورہ کرنے والے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بدھ کی رات تہران میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عراقی کردستان میں علیحدگی کے ریفرنڈم کو خطے ساتھ خیانت اور مستقبل کے لیے خطرات کا باعث قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ہمسایہ ملکوں پر اس کے طویل المدت اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران اور ترکی کو اس صورت حال کے مقابلے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہو گی جبکہ عراقی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس حکمت عملی اختیار کرے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس صورت حال کے مقابلے کے لیے ایران اور ترکی کی جانب سے متففہ ٹھوس سیاسی اور اقتصادی فیصلوں نیز باہمی تعاون و ہم آہنگی کو انتہا ئی اہم قرار دیا۔ آپ نے واضح کیا کہ اس معاملے پر امریکہ اور یورپی ملکوں کی سوچ، ایران اور ترکی کی سوچ سے بالکل مختلف ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران اور ترکی کو اذیت دینے کا کوئی نہ کوئی ہتھکنڈا ہمیشہ اس کے ہاتھ میں رہے لہذا امریکہ اور یورپ اور ان کے موقف پر کبھی اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مشرقی ایشیا اور میانمار سے لیکر شمالی افریقہ تک کے علاقے میں عالم اسلام کو درپیش ٹھوس مشکلات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر ان مسائل کے بارے میں ایران اور ترکی کے درمیان اتفاق رائے پیدا ہو جائے تو اس سے نہ صرف دونوں ملکوں کو بلکہ پوری اسلامی دنیا کو فائدہ پہنچے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آستانہ امن مذاکرات میں ایران اور ترکی درمیان تعاون اور اس تعاون کے نتیجے میں شام کی صورت حال میں پیدا ہونے والے بہتری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ البتہ داعش اور تکفیریوں کی مشکل آسانی سے حل نہیں ہو گی بلکہ اس کے لیے طویل المدت اور حقیقی منصوبہ بندی ضرورت ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اس ملاقات میں علاقائی سطح پر ایران اور ترکی کے درمیان طاقتور اتحاد کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ قرائن و شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ کردستان کے حوالے سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مجموعی اتفاق رائے ہو گیا ہے اور عراقی کردستان کے علاقے کے سربراہ مسعود بارزانی نے ریفرنڈم کا انعقاد کرا کر ناقابل معافی جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ، فرانس اور اسرائیل مشرق وسطی کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور موجودہ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رجب طیب اردوغان نے کھل کر کہا کہ یہ قوتیں شام میں بھی یہی کھیل کھلنا چاہتی ہیں لہذا اس بارے میں ایران اور ترکی کے درمیان اتحاد اور متفقہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

ٹیگس