Nov ۲۱, ۲۰۱۷ ۱۷:۲۲ Asia/Tehran
  • ایران اور یورپ کو مشترکہ ادراک سے علاقائی مسائل کا جائزہ لینا چاہئے، عباس عراقچی

ایران کے نائـب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ علاقائی مسائل کے بارے میں پائے جانے والے اختلافات کودور کرنے کے لئے تہران اور برسلز کو چاہئے کہ ایک مشترکہ اور مفاہمت آمیز ادراک تک رسائی حاصل کریں

ایران کے نائـب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وسطی ایران کے شہر اصفہان میں جوہری تعاون، ترقی اور مستقبل کے زیرعنواں ایک کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ باہمی مشترکہ ادراک سے علاقائی مسائل میں تعاون شروع کیا جاسکتا ہے اس لئے کہ ایٹمی معاہدے پر عمل شروع ہونے کے بعد ایران اور یورپی یونین کے تعلقات وسیع ہوئے ہیں اور اس وقت فریقین کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم ہیں۔ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ایٹمی معاہدے کی حمایت اور اس سلسلے میں انجام پانے والی اہم کوششوں کی قدردانی کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق اپنے مشترکہ تعاون کی بدولت اس سمجھوتے کے نتائج سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ سید عباس عراقچی اور ہلگا اشمد کی سربراہی میں ایران اور یورپی یونین کے درمیان اعلی سطحی مذاکرات کا تیسرا دور پیر کے روز تہران میں منعقد ہوا۔یورپی یونین کے خارجہ امور کی نائب سربراہ ہلگا اشمد نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل اور ایجنسی کے ساتھ تعاون کئے جانے کی نو بار تصدیق کی ہے، کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں اب دوبارہ مذاکرات نہیں ہو سکتے۔انھوں نے منگل کے روز اصفہان میں منعقدہ کانفرنس سے اپنے خطاب میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یورپی یونین ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر کاربند ہے، کہا کہ ایٹمی معاہدہ، ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال سے متعلق ثقافت کا آئینہ دار ہے۔انھوں نے ایٹمی معاہدے کے بعد ایران اور یورپی یونین کے درمیان بڑھتے ہوئے ایٹمی تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدہ، ایران کے ایٹمی پروگرام کی شفافیت  اور اس کی پرامن جوہری سرگرمیوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے جیساکہ ایرانی جوہری دانشور، بین الاقوامی ایٹمی سائنسدانوں سے آزادانہ طور پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔ہلگا اشمد نے ایٹمی معاہدے کو ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون میں تقویت کا باعث قراردیا اور کہا کہ جوہری سلامتی، فریقین کے جوہری تعاون کا نقطہ آغاز ہے۔

ٹیگس