Nov ۲۲, ۲۰۱۷ ۱۱:۵۱ Asia/Tehran
  • ایران کی پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی پر مہرتصدیق

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کارنے کہا ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ مشترکہ سیمینار کا انعقاد، ایران کی پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی منظوری کی علامت ہے۔

سینئیرایرانی جوہری مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے منگل کے روز ایران کے صوبے اصفہان میں یورپی یونین کے ساتھ مشترکہ سیمینار کے انعقاد کو ایران کی پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی منظوری کی علامت قرار دیاہے۔

سینئیرایرانی جوہری مذاکرات کار نے کہا کہ اصفہان میں ایسے سیمینار کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ یورپی یونین نے ایران کی پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال کے حق کو تسلیم کیا ہے. عراقچی نے کہا کہ منعقدہ سیمینار، ایران اور یورپی یونین کے درمیان جوہری معاہدے کے حوالے سے کثیرالجہتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے دوسرا سیمینار تھا.

انہوں نے کہا کہ فریقین نے اس سیمینار میں مختلف شعبوں میں جوہری تعاون کے راستے کا جائزہ لیا اور جوہری معاہدے کے بعد ایران اور یورپی ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کے لئے نیا باب کھل گیا ہے.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے سیمیناروں کے انعقاد سے ایران اور یورپی جوہری سائنسدان پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی پر تبادلہ خیال کرکے اور یورپی یونین کے رکن ممالک کو ایرانی جوہری کامیابیوں سے واقف کرا سکتے ہیں.

سینئیرایرانی جوہری مذاکرات کار نے توقع کا اظہار کیا کہ دنیا کے ممالک ایران کی کامیابیوں سے واقف ہونے کے بعد ایران کے جوہری سائنسدانوں کی کارکردگی کا احترام کریں گے.

واضح رہے کہ ایران کے اعلی جوہری مذاکرات کار سید عباس عراقچی اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سیکریٹری ہیلگا اشمد کی سربراہی میں گزشتہ روز ایران کے صوبے اصفہان میں 'ایٹمی تعاون اور کامیابیاں ' کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہوا اور اسی طرح ایران اور یورپی یونین کے درمیان اعلی سطحی مذاکرات کے تیسرے دور کا انعقاد کیا گیا.

 

ٹیگس