Dec ۱۰, ۲۰۱۷ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کا فیصلہ جلتی پر تیل کے مترادف ہے، صدر روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ ایک غلط فیصلہ ہے جس نے علاقے میں بھڑکی آگ پر پٹرول ڈالنے کا کام کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کو تہران میں برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن سے ملاقات میں کہا کہ ایران علاقے میں پائیدار امن واستحکام کی برقراری، جنگ کے خاتمے اور علاقے میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران کے ساتھ لندن کی گفتگو علاقے میں زیادہ سے زیادہ استحکام کی برقراری میں مدد دے سکتی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے دائرے میں ایران اور برطانیہ کے دوستانہ اور متوازن تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد کی صورتحال میں بھی دونوں ملکوں کے تعلقات، باہمی تعاون میں پائی جانے والی گنجائشوں کے مطابق نہیں ہیں اس لئے مطلوبہ ہدف تک پہنچنے کے لئے مزید کوشش کی جانی چاہئے۔
انہوں نے ایران اور برطانیہ کے درمیان بینکاری تعاون میں فروغ کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد اوراس کا تحفظ بہت ہی اہم ہے اور سبھی کو خاص طورپر ایرانی عوام کو ایٹمی معاہدے کے فوائد سے استفادہ کرنے کا حق ہے۔
برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن نے بھی اس ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئےکہ آج ایٹمی معاہدے کی وجہ سے تہران اور لندن کے تعلقات میں توسیع کے لئے بہترین موقع فراہم ہوا ہے کہا کہ ان کا ملک مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ ہمہ جانبہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہے۔
برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران نے علاقے میں امن و استحکام کی برقراری اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مثبت اقدامات انجام دیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لندن بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کو نامناسب سمجھتا ہے۔

 

ٹیگس