Dec ۱۲, ۲۰۱۷ ۱۸:۴۸ Asia/Tehran
  •  ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف متحد ہونے پر صدر روحانی کی تاکید

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان کو گستاخانہ اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ عالم اسلام کے خلاف امریکہ و صیہونی حکومت کی سازش کا حصہ ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کی شام ترکی کے لئے روانہ ہونے سے قبل مہرآباد ایئرپورٹ پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بارے میں ٹرمپ کا اعلان، علاقے میں ایک نئی کشیدگی کا نقطہ آغاز ہو گا اور اگر مسلمانوں نے اپنے اتحاد و یکجہتی کا تحفظ کیا اور ٹرمپ کے فیصلے کے مقابلے میں ڈٹ گئے تو مسلمانوں اور فلسطینیوں کے لئے یہ ایک بڑی کامیابی ہو گی۔صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین، پوری دنیا کے مسلمانوں کا اہم ترین مسئلہ ہے، کہا کہ اس وقت مسلمانوں کے پاس اتحاد و یکجہتی کا راستہ اپنانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے اور سب کو چاہئے کہ ایک آواز ہو کر امریکی صدر ٹرمپ کے غلط فیصلے کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ اور اس فیصلے کی مذمت کریں۔انھوں نے کہا کہ بیت المقدس ایک ایسی سرزمین اور شہر ہے جو مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں سے متعلق ہے اور صرف صیہونی ہی اس شہر میں غیر ہیں۔ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے دورہ ترکی کے مقاصد اور پروگراموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ دورہ، ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی دعوت پر، جو کہ اس وقت اسلامی تعاون تنظیم کے چیئرمین بھی ہیں، اور او آئی سی کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے انجام پا رہا ہے۔واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی، بیت المقدس کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے منگل کی شام ترکی کے شہر استنبول کے لئے روانہ ہوئے۔ صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی، اس ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔

ٹیگس