Jan ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۲:۰۶ Asia/Tehran
  • امریکی صدر جوہری معاہدے کی توثیق کرنے پر مجبور

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ جمعہ کے روز جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی اپنی ایک سالہ کوششوں کے باوجود، ایک بار پھر اس معاہدے کی توثیق کرنے پر مجبور ہوگئے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے کل رات اپنے ایک بیان میں کہا کہ، عالمی اتفاق رائے اور معاہدے میں شریک فریقین کے مضبوط موقف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے عزائم کو ناکام بنادیا جبکہ معاہدے کی توثیق سے ناجائز صہیونی حکومت اور جنگ کا طبل بجانے والے انتہا پسندوں کو شکست ہوئی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی عوام کے خلاف ایک سال کے لا حاصل دشمنانہ اقدامات کے باوجود کچھ اس قسم کی دھمکیوں کی تکرار کی ہے جس میں انھیں ماضی میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

وزارت خارجہ نے امریکی صدر کے دھمکی آمیز بیانات اور بعض ایرانی افراد کو نئی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران، جوہری معاہدے میں شریک ممالک اور پوری عالمی برادری کے ساتھ ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ جوہری معاہدہ ایک عالمی دستاویز ہے جس پر از سرنو مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران واضح طور پر اعلان کرتا ہے کہ وہ جوہری معاہدے سے ہٹ کر کوئی اور اقدام کرنے کا پابند نہیں اور نہ ہی اس نے معاہدے میں کسی تبدیلی کو تسلیم کیا اور نہ ہی مستقبل میں کرے گا اور جوہری معاہدے اورکسی بھی دوسرے موضوع کے مابین کسی بھی قسم کے رابطے کی برقراری کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ امریکہ کو دوسرے فریقوں کی طرح جوہری معاہدے پر قائم رہنا ہوگا اور اگر امریکہ نے اس کے برعکس قدم اٹھایا تو اس صورتحال کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے دو مرتبہ  ایران کے خلاف عائد امریکی جوہری پابندیوں کو معطل کرنے پر دستخط کئے۔

ٹیگس