Jan ۲۱, ۲۰۱۸ ۲۰:۲۱ Asia/Tehran
  • عراقی کردستان کے علاقوں سے انقلاب مخالف گروہوں سے استفادہ ناقابل برداشت ہے، علی شمخانی

ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری نے سلامتی کو اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈلائن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی شہریوں اور سیکورٹی اہلکاروں کو قتل کرنے کے لئے بعض انقلاب مخالف گروہوں کا عراقی کردستان کے علاقوں سے استفادہ اور دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کے بعد ان کی واپسی ہرگز ناقابل قبول ہے۔

ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے تہران میں عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ نچیروان بارزانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں کامیابی، عراقی علاقوں کی دہشت گردوں کے قبضے سے آزادی اور علاقے کی سب سے خطرناک دہشت گردی کے خطرے سے عراقی عوام کی نجات، متحدہ عراق کے بہتر مستقبل اور اس ملک کی تقسیم کے لئے پیدا کئے جانے والے بیرونی فتنوں پر قابو پانے کی ایک نوید ہے۔
ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ایران اور عراق کی قوموں کے دشمنوں کی فتنہ انگیزی کے باوجود دونوں ملکوں کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو خاص اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ عراق میں امن و استحکام کے قیام اور ترقی و پیشرفت کے لئے بغداد حکومت کے ساتھ ایران کا قریبی تعاون، عراق کے ساتھ اچھی ہمسائیگی، برادری اور صداقت کو ثابت کرنے کے لئے ایک یادگار اور تاریخی امتحان تھا۔
علی شمخانی نے عراقی کردستان میں ریفرنڈم کے انعقاد سے متعلق اسٹریٹیجک غلطی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی کردستان میں ریفرنڈم کا انعقاد اس علاقے کے عوام اور عراق کے پڑوسی ملکوں کے لئے وسیع سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی مسائل کا باعث بنا اس لئے کہ بعض یہ سمجھتے تھے کہ کرد عوام کی سلامتی، عراق کے دیگر شہریوں اور علاقے کے عوام سے جدا تھی جبکہ ایسا ہرگز نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے داعش اور دہشت گردی کے خطرے کا بخوبی مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
اس ملاقات میں عراقی کردستان کےعلاقے کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ نچیروان بارزانی نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران ہمیشہ عراق کے کرد عوام کا حامی رہا ہے، تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران اور عراقی کردستان کے درمیان بندھن، تاریخ و تمدن کا حامل ہے اور اربیل، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوستی پر فخر کرتا ہے۔
بارزانی نے عراقی کردستان پر داعش دہشت گرد گروہ کے حملے کے موقع پر عراقی کردستان کےعوام کی سلامتی میں ایران کے تقدیر ساز کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کی کوششوں اور سازشوں سے ایران اور عراقی کردستان کے درمیان تعاون کی توسیع پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور یہ کہ عراقی کردستان کی انتظامیہ، ایران کے خلاف سیکورٹی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی پوری توانائی کو بروئے کار لائے گی۔

ٹیگس