Jan ۲۳, ۲۰۱۸ ۱۵:۱۹ Asia/Tehran
  • محمد رسول اللہ فوجی مشقوں کا دوسرا دن

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی محمد رسول اللہ نامی مشترکہ جنگی مشقیں دوسرے دن بھی جاری رہیں- ان جنگی مشقوں میں منگل کو سمندری جنگ میں کام آنے والی مختلف قسم کی توپوں اور میزائل سسٹم کے استعمال کے ساتھ ہی سمندر میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کی بھی مشقیں انجام دی گئیں۔

ایران کی مسلح افواج کی محمد رسول اللہ نامی مشترکہ جنگی مشقوں کے ترجمان ایڈمرل سید محمود موسوی نے منگل کو اپنے بیان میں کہا کہ مشقوں کے دوسرے دن بحریہ کے فلوٹنگ یونٹس نے راڈار سسٹم اور الیکٹرانیک وار فیئر سسٹم سے ہم آہنگی اور تعاون کے ذریعے سطح سمندر اور فضا میں دشمن کے ٹھکانوں اور اہداف کو نشانہ بنانے کی مشقیں انجام دیں-

محمد رسول اللہ فوجی مشقیں پیر کی صبح یا رسول اللہ کے رزمیہ نعرے سے شروع ہوئیں اور ان فوجی مشقوں کے آغاز کا فرمان مسلح افواج کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے میزائل لانچر سے لیس بحری جہاز فلاخن کے عرشے سے جاری کیا-

یہ مشقیں  ایران کے مکران کے جنوبی ساحلوں سے بحیرہ عمان تک کے علاقوں میں انجام پا رہی ہیں-

فوجی مشقوں کے ترجمان ایڈمرل سید محمود موسوی نے کہا کہ نصر نامی میزائل بھی کامیابی کے ساتھ اپنے نشانہ پر لگا-

انہوں نے کہا کہ بحریہ کی فضائی یونٹ نے سمندر میں صوتی اور مقناطیسی روشوں سے بارودی سرنگیں صاف کرنے کی بھی مشقیں انجام دیں-

ان کا کہنا تھا کہ بارودی سرنگوں کی صفائی بحری آپریشن میں سب سے مشکل کام ہے کیونکہ اس آپریشن کے دوران بارودی سرنگوں کو ناکارہ یا تباہ کر کے بحری جنگی جہازوں کی آمد و رفت کو یقینی بنایا جاتا ہے-

اس درمیان ایران کی بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ محمد رسول اللہ نامی مشترکہ فوجی مشقوں کے پہلے دن ایران کی فوج نے لبیک ون نامی راکٹ اور حملہ آور متحرک توپخانوں کا کامیابی کے ساتھ تجربہ کیا-

ایران کی برّی فوج کے سربراہ بریگیڈیر جنرل کیومرث حیدری نے کہا کہ ان مشقوں کے پہلے دن برّی فوج کے یونٹس نے جو حملہ آور متحرک یونٹس کے ایکشن میں تھیں پوری مہارت کے ساتھ اپنے طے شدہ پروگراموں پر کام کیا اور اپنا مشن اچھی طرح انجام دیا-

ان کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں دو خصوصیات کی حامل ہیں اول یہ کہ ان مشقوں میں جو فوجی ساز وسامان استعمال کئے جا رہے ہیں وہ سب ایران کے اندر ہی ایرانی ماہرین نے تیار کئے ہیں اور دوسرے یہ کہ ان مشقوں میں جو ٹیکٹیک اور جنگی مہارتیں استعمال کی جا رہی ہیں وہ ہمارے اپنے ہی کمانڈروں اور دفاعی ماہرین کی ہی ہیں-

یہ فوجی مشقیں منگل کو بھی جاری ہیں- ان فوجی مشقوں کا پیغام علاقے کے ملکوں کے لئے امن و دوستی کا پیغام ہے اور ساتھ ہی ان کا مقصد ایران کی مسلح افواج کی دفاعی توانائیوں کو بڑھانا ہے تاکہ بین الاقوامی سمندری حدود میں سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے اور سمندری راستوں میں انرجی کی سپلائی لائن محفوظ رہے۔

ٹیگس