Feb ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۶:۲۱ Asia/Tehran
  • محبان اہل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست کا اختتامی بیان

محبان اہل بیت عالمی اجلاس کی نشست کے شرکا نے ایک بیان جاری کر کے اس بات پر زور دیا ہے کہ مسئلہ فلسطین بدستور عالم اسلام کا سب سے اہم اور پہلا مسئلہ ہے۔

محبان اہل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست کے اختتامی بیان میں جو تہران میں منعقد ہوئی، کہا گیا ہے کہ عالم اسلام کے پہلے اور بنیادی مسئلے کی حیثیت سے مسئلہ فلسطین پر خاص توجہ، اسلامی مزاحمت کی تقویت، غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے سیاسی، صحافتی، ثقافتی اور عملی اقدامات ضروری ہیں-

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ  اسلامی ملکوں کو چاہئے کہ وہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دیں جنھیں تسلط پسندانہ نظام، اسلام کی شبیبہ بگاڑ کر پیش کرنے اور عالم اسلام پر دباؤ ڈالنے کے لئے حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے-

محبان اہل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست کے اختتامی بیان میں دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ یمن، میانمار، بحرین، افریقہ اور دیگر اسلامی ملکوں میں مسلمانوں کے حقوق پر تجاوز اور قتل عام اور حریت پسند رہنماؤں  کے قتل کی مذمت کی گئی ہے-

اس نشست کے شرکا نے اسی طرح سافٹ وار کی جنگ میں اسلامی اقوام میں آگاہی اور بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی تاکید کی اور اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں میں سامراج کے خلاف جد وجہد کا جذبہ اور حوصلہ پیدا کرنا ضروری ہے-

تہران میں محبان اہلبیت عالمی اجلاس کی کانگریس کا مستقل سیکریٹریٹ کا قیام، عالمی سطح پر سامراج کے خلاف جدوجہد کے لئے نیٹ ورک کی تشکیل اور اسلامی اتحاد پر خاص توجہ جیسے دیگر اہم موضوعات اس نشست کے اختتامی بیان میں شامل ہیں-

محبان اہل بیت عالمی اجلاس کی مشورتی نشست میں دنیا کے مختلف ملکوں کی ساٹھ شخصیات نے شرکت کی۔

ٹیگس