Feb ۱۵, ۲۰۱۸ ۲۱:۱۰ Asia/Tehran
  •  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کو  بے پر کی ہانکنے کا چسکہ لگ گیا ہے

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران اپنی دفاعی اور میزائل توانائی میں کمی کی کسی کو اجازت نہیں دے گا۔

ایران کی میزائل توانائی کے بارے میں فرانس کے صدر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ ایران کی میزائل مکمل طور پر دفاعی اور جارحیت روکنے کی حکمت عملی پر استوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے لیے اصل خطرہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک ہیں جو خطے کے بعض خاص ملکوں کو اسحلہ فروخت کر رہے ہیں جو اشتعال انگیز اقدام شمار ہوتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ فرانس کے صدر کا بیان خطے کے حالات کے بارے میں غیر حقیقت پسندانہ سوچ کا آئینہ دار ہے اور اس طرح کے جانبدارانہ رویئے سے صورتحال کو بہتر بنانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ برسوں کے دوران خلیج فارس کے ملکوں کے تعاون سے علاقے میں قیام امن کے لیے بھرپور کوشش کرتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہران خطے سے باہر کے ملکوں کی جانب سے ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں خود ساختہ اور فرضی تشویش کو ہرگز قبول نہیں کرتا۔
 ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو امید ہے کہ مغربی ممالک علاقائی اور عالمی تبدیلیوں اور خاص طور سے مشرق وسطی کے بارے میں حقیقت پسندانہ موقف اپنانے کی کوشش کریں گے۔
 قابل ذکر ہے کہ فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے اپنے مداخلت پسندانہ بیان میں کہا ہے کہ ایران کے میزائل پروگرام کو عالمی نگرانی میں دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
درایں اثنا ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں عراقی عوام اور حکومت کی جانب سے بولنے کا حق حاصل نہیں ہے۔
بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ عراق کی حکومت اور عوام نیز حقیقت پسند ممالک عراق اور خطے میں تکفیری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کے حیاتی اور استحکام بخش کردار کا اعتراف کرتے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا دعوی اس قابل نہیں ہے کہ اس کا بار بار جواب دیا جائے۔
بہرام قاسمی نے واضح کیا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کو  بے پر کی ہانکنے اور غیر ذمہ دارنہ بیان بازی کا چسکہ لگ گیا ہے۔
 قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کویت میں عراق کی تعمیر نو کے بارے میں ہونے والی عالمی کانفرنس کے دوران ایران کے خلاف بے بیناد اور من گھڑت دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران اپنے مداخلت پسندانہ اقدامات کے ذریعے عراق میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔
ایران کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عراقی حکومت اور عوام نے بارہا دہشت گردی کے خلاف جنگ اور داعش کی نابودی میں ایران کے تعاون کی قدردانی کی ہے۔