Feb ۱۸, ۲۰۱۸ ۰۹:۴۱ Asia/Tehran
  • ایران کے صدر کے دورہ ہندوستان کا اختتام

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی ہندوستان کے 3 روزہ سرکاری دورے کے بعد کل رات تہران پہنچے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے 3 روزہ دورہ ہندوستان میں اس ملک کے اعلی حکام من جملہ صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کرنے کے علاوہ اس ملک کے تاریخی مقامات کا دورہ کیا،نماز جمعہ میں شرکت کی اور کئی سمجھوتوں پر دستخط کئے۔ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی  کے دورہ ہندوستان کے آخری مرحلے میں ایران اور ہندوستان نے چھبیس شقوں پر مشتمل ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ موجودہ اعلی سطح کے تعاون اور تعلقات کو مسلسل دوطرفہ دوروں کے ذریعے تمام میدانوں میں فروغ دیا جائے گا- اس بیان میں ایران اور ہندوستان نے علاقائی اور علاقے سے باہر کی سطح پر مختلف پہلوؤں میں تعلقات اور ارتباطات کو فروغ دینے میں دونوں ملکوں کے غیر معمولی کردار پر زور دیا  ہے۔ 

اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اپنے دورہ ہندوستان میں نئی دہلی میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن او آر ایف میں خطاب کے دوران کہا کہ امریکا صرف ایران اور ایٹمی معاہدے کی ہی خلاف ورزی نہیں بلکہ پوری دنیا کے ساتھ پیمان شکنی کر رہا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کو نئی دہلی میں ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات میں کہا کہ توانائی اور حمل و نقل کے میدانوں نے ایران اور ہندوستان کے اسٹریٹیجک تعاون کے لئے اہم مواقع فراہم کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چابہار بندرگاہ افغانستان، وسطی ایشیا اور مشرقی یورپ کے ملکوں تک ہندوستان کی رسائی کے لئے ایک رابطہ پل کی حیثیت سے ایران اور ہندوستان کے تاریخی تعلقات اور علاقے کے ملکوں کے روابط کو مستحکم بنا سکتی ہے-

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اپنے سرکاری دورہ ہندوستان میں حیدرآباد کے بعد نئی دہلی پہنچے جہاں ہفتے کی صبح ہندوستان کے صدر اور وزیراعظم نے راشٹرپتی بھون میں ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا اور اکتیس توپوں کی سلامی بھی دی گئی

ٹیگس