Feb ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۱:۲۲ Asia/Tehran
  • شام امن مذاکرات پر ایران و ترکی کے مابین تبادلہ خیال

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور ان کے ترک ہم منصب نے ٹیلی فونک رابطے میں شام امن عمل کی پیشرفت پر گفتگو کرتے ہوئے ہوئے شامی بحران کے خاتمے کے لئے ایران،روس اور ترکی کے درمیان مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان کے ساتھ اس ٹیلی فونک گفتگو میں شام امن عمل کے حوالے سے سوچی اور آستانہ عمل کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا.

انہوں نے علاقائی مسائل بالخصوص انسداد دہشتگردی کے حوالے سے ایران، ترکی اور روس کے درمیان باہمی مشاورت اور تعاون کو اہم اور تعمیری قرار دیا.

صدر روحانی نے اس بات پر زور دیا کہ امن عمل کی کامیابی تک تینوں ملکوں کے درمیان اجتماعی تعاون، مشاورت اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا.

علاقائی ممالک کے خلاف امریکہ اورغاصب صیہونی حکومت کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران اور ترکی علاقائی اورعالمی امور میں مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں لہذا دونوں ممالک کو چاہئے کہ آستانہ مذاکرات میں طے پانے والے معاہدوں پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ، شام میں دہشتگرد عناصر کا قلع قمع کرنا اور خطے میں علیحدگی  کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنا ایران اور ترکی کے مشترکہ مقاصد ہیں.

اس موقع پرترک صدر رجب طیب اردوغان نے شامی علاقے عفرین میں ترک فوج کے آپریشن کی نوعیت پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ شام کی ارضی سالمیت کا تحفظ تمام علاقائی ممالک کی ترجیح ہونی چاہئیے۔

ترک صدر نے علاقائی اور عالمی مسائل من جملہ دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں ترکی کی حمایت کرنے پر ایران کی قدردانی کرتے ہوئے شام کے بحران کے حل کے لیے ایران،ترکی اور روس کے مابین مذاکرات اور باہمی تعاون کو جاری رکھنے پر تاکید کی۔

ٹیگس