Mar ۱۲, ۲۰۱۸ ۲۰:۱۲ Asia/Tehran
  • آل سعود کے ایران مخالف بیان پر ردعمل

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے آل سعود کے حالیہ ایران مخالف مواقف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے یہ مواقف علاقے میں اس کی ناکامی کو بیان کرتے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے العالم نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب، یمن کے دلدل میں پھنس گیا ہے اور یمن کے مکمل محاصرے اور اس کی بنیادی تنصیبات تباہ کر دیئے جانے کے باوجود یمنی عوام سعودی عرب کے جارحانہ مقاصد کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے ہیں اور اسی کھسیاہٹ میں آل سعود نے ایران مخالف مواقف اختیار کئے ہیں۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ ایران کی جانب سے یمن کو کسی بھی قسم کے ہتھیار فراہم نہیں کئے گئے ہیں اور اس ملک کے پاس سابق سوویت یونین کے دور کے ہتھیار موجود رہے ہیں جنھیں اس ملک کی فوج نے اپ گریڈ کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمن کے بحران کو صرف سیاسی طریقے سے اور مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے جبکہ یمن پر سعودی عرب کی جارحیت میں متحدہ عرب امارات کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے اس لئے عالمی عدالت کی جانب سے اس کے منفی کردار پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں اسی طرح  یہ بھی کہا کہ سرزمین عراق سے داعش دہشت گرد گروہ کو نکال باہر کئے جانے کے بعد اب اس ملک میں پارلیمانی انتخابات عراق کے لئے تبدیلیوں سے متعلق سنگ میل واقع ہوں گے۔

انھوں نے ایران اور عراق کے درمیان تیل اور گیس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے لئے عراق کا قومی اقتدار اعلی اور اس ملک کی ارضی سالمیت بہت اہمیت رکھتی ہے۔

بہرام قاسمی نے تہران بغداد کے درمیان تجارتی لین دین کے فروغ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ عراق ترقی و پیشرفت کرے گا اور ایران عراق کے اندرونی امور میں مداخلت کا کوئی خیال نہیں رکھتا۔

انھوں نے امریکہ کے ساتھ ایران کی مفاہمت کے بارے میں بھی کہا کہ امریکہ اسلامی ملکوں کو اندرونی مسائل میں الجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بعض اسلامی ملکوں کے مواقف ہی اس بات کا باعث بنے ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ملک کے سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے آسٹریا میں ایرانی سفیر کی رہائش گاہ کے محافظ پر حملہ کرنے والے شخص کی پہچان کے بارے میں کہا کہ اس ملک کی پولیس ابھی اس واقعے کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔ اتوار کے روز آسٹریا کے چھّبیس سالہ نوجوان کے اس حملے کے جواب میں ایرانی سفیر کی رہائش گاہ کے محافظ نے فائرنگ کر کے حملہ آور کو ہلاک کر دیا جبکہ زخمی محافظ کو بھی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ اس حملے میں ایرانی سفیر کی رہائشگاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس حملے کے سلسلے میں آسٹریا کی حکومت سے تحقیقات اور نتائج کا اعلان نیز ایرانی سفارت کاروں کی رہائش گاہوں کی حفاظت پر مزید توجہ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ووو

ٹیگس