Apr ۱۷, ۲۰۱۸ ۲۰:۳۷ Asia/Tehran
  • ایران اور ترکی کے صدور کی ٹیلی فونی گفتگو، شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال

اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی کے صدور نے باہمی تعاون کے فروغ اور شام کی ارضی سالمیت پر زور دیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلی فونی گفتگو میں شام کی تازہ ترین صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی کو اپنے مشترکہ تعاون کو تقویت دے کر کسی کو بھی شام میں کشیدگی میں اضافے کی  اجازت نہیں دینا چاہئے-

انہوں نے علاقے میں امریکا اور صیہونی حکومت کے مداخلتوں اور مشکلات پیدا کرنے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر شام پر حملہ کرنے والے ممالک کیمیائی ہتھیاروں کے ذمہ داروں کا صحیح معنی میں پتہ لگانا چاہتے تھے تو پھر انہوں نے معائنہ کاروں کو اپنا کام مکمل کرلینے کا موقع کیوں نہیں دیا-

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے باہمی دلچپسی کے تمام میدانوں میں دوطرفہ تعلقات کی توسیع کو ایران اور ترکی کی اقوام کی خواہش قراردیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہوئے سمجھوتوں پر جلد از جلد عمل درآمد سے آپسی تعلقات کی توسیع کا عمل تیز ہو‏ گا۔ 

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں تمام میدانوں میں تہران اور انقرہ کے روز افزوں تعلقات میں توسیع کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ترکی کے وزیرخزانہ کے دورہ تہران سے دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے سمجھوتوں پر عمل درآمد کا سلسلہ تیز ہو گا اور باہمی تجارت کا حجم بھی بڑھے گا-

ترکی کے صدر نے شام کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے  ایران اور روس کے ساتھ تعاون ترکی کی ترجیحات میں ہے-

ان کا کہنا تھا کہ شام کی ارضی سالمیت کا تحفط اور موجودہ صورت حال کو ختم کرنے کے لئے سیاسی حل تلاش کرنا مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہو گا-

 

ٹیگس