Apr ۲۶, ۲۰۱۸ ۱۵:۰۸ Asia/Tehran
  • ایران، چین، روس، پاکستان تعاون کی ضرورت پر زور

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے خطے میں انسداد دہشت گردی کے لیے ایران، چین، روس، پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

روس کے شہر سوچی میں جاری سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر پاکستان کے مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ کے ساتھ ملاقات میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی کا کہنا تھا کہ خطے کے بعض ملکوں کی خفیہ ایجنسیوں سے وابستہ دہشت گرد گروہوں اور شرپسندوں کی سرگرمیوں کے مکمل خاتمے کے لیے ایران اور پاکستان کے سیکورٹی اور انتظامی اداروں کے درمیان رابطوں اور تعاون میں اضافہ ضروری ہے۔
علی شمخانی نے کہا کہ  کسی بھی تیسرے ملک کو کہ جسے علاقے کے ملکوں کی سلامتی اورہمسائیگی کا پاس و لحاظ نہیں، یہ اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ ایران اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو متاثر کریں۔
اس ملاقات میں پاکستان کے مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے پاکستان کے خلاف امریکہ کے حالیہ سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اور حکومت کسی بھی قیمت پر غیرملکی دباؤ کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اور نہ ہی ہم اپنے مفادات اور سیاسی خودمختاری پر سمجھوتہ کریں گے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے چین کے پبلک سیکورٹی کے وزیر گوا شنگ کن کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ چین، روس اور ایران کا نام امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے جبکہ تینوں ملکوں کو امریکی پابندیوں کا بھی سامنا ہے لہذا واشنگٹن کے ہمہ جانبہ اقدامات کے مقابلے میں مشترکہ اسٹریٹجی اپنانا ناگزیر ہو گیا ہے۔
علی شمخانی کا کہنا تھا کہ امریکہ و یورپ اور ان کے علاقائی اتحادی شام کے شہر دوما میں کیمیائی مواد کے استعمال کا ڈرامہ رچا کر اس ملک میں اپنی فوجی موجودگی اور آپریشن کے ذریعے تکفیری دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے تکفیری دہشت گردی کے حامی ملکوں کی جانب سے باقی ماندہ داعشی دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کرنے کے خطرناک عمل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صورت میں ایران، چین اور روس جیسے افغانستان کے ہمسایہ ملکوں کی سرحدوں کو سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈاکٹر علی شمخانی نے دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ایران، چین، روس اور پاکستان کے درمیان قریبی تعاون کو ضروری قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کی افغانستان منتقلی اور انہیں منظم ہونے سے روکنے کی غرض سے مشترکہ انٹیلی جینس، سیکورٹی اور آپریشنل تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

ٹیگس