May ۲۳, ۲۰۱۸ ۱۷:۰۴ Asia/Tehran
  • سعودی عرب اور اسرائیل کی جانب سے امریکی حمایت سے عام شہریوں کا قتل عام

ایران نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور ناجائز صہیونی ریاست کو نہتے سویلین پر حملے کرنے میں امریکی پشت پناہی حاصل ہے اور امریکہ نےسلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ان حملوں کے لئے انھیں چھوٹ دے رکھی ہے۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے مسلح جھڑپوں میں سویلین کی حمایت کے عنوان سے سلامتی کونسل کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور غاصب صہیونی حکومت سویلین کے خلاف حملوں میں امریکی حمایت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں.

ایرانی مندوب نے افغانستان، مقبوضہ فلسطین، یمن، شام اور میانمار میں سویلین اور امدادی عمل میں شریک اہلکاروں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں بالخصوص بچوں اور عورتوں کا حالیہ قتل عام صہیونیوں کے مجرمانہ عمل کے مترادف ہے اور یہ وہی مجرمانہ رویہ ہے کہ جسے ناجائز صہیونی حکومت نے گزشتہ سات دہائیوں سے فلسطینی عوام کے خلاف اپنا رکھا ہے.

انہوں نے یمن کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت اور وہاں ہزاروں عام شہریوں منجملہ بچوں اور عورتوں کے قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نہ صرف سویلین کے قتل عام میں ملوث ہے بلکہ اس نے یمن کے بنیادی ڈھانچے، طبی مراکز، تعلیمی ادارے اور غذائی اشیا تیار کرنے والے مراکز کو بھی حملوں کے ذریعے تباہ و برباد کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مسلح جھڑپوں میں رہائشی آبادی میں ہونے والے جانی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ  کے سیکریٹری جنرل کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس کے مطابق 2017 میں افغانستان، عراق، صومالیہ، مرکزی افریقہ، کانگو اور یمن کی مسلح جھڑپوں میں تقریبا 26 ھزار عام شہری جاں بحق ہوئے.

غلام علی خوشرو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دنیا کے مختلف علاقوں میں عام شہریوں پر جاری مظالم اور مسلحانہ جھڑپوں کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرے.

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں اور سعودی عرب  یمن میں اقوام متحدہ کی آنکھوں کے سامنے عام شہریوں کے قتل عام میں مصروف اور جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہدنیا میں جاری تنازعات ختم کرائے۔

ٹیگس