Jun ۰۷, ۲۰۱۸ ۲۰:۳۹ Asia/Tehran
  • عالمی یوم القدس کی مناسبت سے حوزہ علمیہ قم کے جامعہ مدرسین کا بیان

ایران کے مراجع کرام اور حوزہ علمیہ قم کے جامعہ مدرسین نے بچوں کی قاتل غاصب اور جعلی صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی کامیابی اور فلسطینی امنگوں کے دفاع میں مسلمانان عالم کی موجودگی کو ضروری قرار دیا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ نے بھی دنیا کے تمام مسلمانوں اور حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عالمی یوم القدس کے جلوس اور مظاہروں میں وسیع پیمانے پر شرکت کرتے ہوئے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کریں۔

قم کے مختلف مجتہدین کرام، خاص طور سے آیت اللہ جوادی آملی، آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی، آیت اللہ حسین نوری ہمدانی، آیت اللہ جعفر سبحانی اور آیت اللہ سید محمد علی علوی گرگانی نے اپنے علیحدہ علیحدہ پیغامامات میں عالمی یوم قدس کے جلوس اور مظاہروں میں بھرپور شرکت کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

ایران کے مراجعین تقلید نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل ایک سرطانی پھوڑا ہے جس نے ستّر برس قبل مسلمانوں کے قبلہ اول پر قبضہ کیا ہے۔

جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غاصب صیہونیوں کے جاری جرائم پر خاموشی و لاتعلقی، مسلمانوں کے ساتھ خیانت و غداری اور کفر و سامراج  کی حمایت کے مترادف ہے۔

اسرائیل ایک سرطانی پھوڑا ہے جس نے ستّر برس قبل مسلمانوں کے قبلہ اول پر قبضہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور صیہونی غاصبوں کے مظالم کے تحت سخت و دردناک زندگی ایک بڑا اور گہرا مسئلہ ہے کہ جس سے امت مسلمہ دوچار ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے کی آلہ کار اور قدامت پسند آمر حکومتوں کی خیانت و غداری اور امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی، فلسطینیوں کی مزید خونریزی کا باعث بنی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں دنیا کی مسلم اقوام اور تمام آزادی پسندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی یوم القدس کے جلوس اور مظاہروں میں وسیع پیمانے پر شرکت کرتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کریں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ ماہ مبارک رمضان کے جمعۃ الوداع کو عالمی یوم قدس، اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک جاویداں یادگار ہے جو گذشتہ تقریبا چالیس برس سے کہ جب سے اس دن کا اعلان ہوا ہے، دنیا میں صیہونی حکومت کی متعصبانہ اور نسل پرستانہ پالیسیوں، صیہونیوں کے ہاتھوں قتل عام، جارحیت و تفرقہ انگیزی کے مقابلے میں اتحاد کے ایک بہترین موقع میں تبدیل ہو گیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے گذشتہ سات عشروں سے جاری تشدد و جارحیت کے دوران مقبوضہ علاقوں میں کسی بھی طرح کے وحشیانہ ترین جرم و جرائم کے ارتکاب سے گریز نہیں کیا ہے اور امریکی حکومت نے بھی اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کر کے ان جرائم پر اپنی مہر تائید ثبت کر دی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ صورت حال نے اس سال کے عالمی یوم القدس کو فلسطین کے مسئلے میں حساس ترین تاریخی مرحلے میں تبدیل کر دیا ہے جو فلسطین پر غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد اور ستم رسیدہ مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں ایک تقدیر ساز موقع فراہم کر سکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ رمضان المبارک کے آخری جمعے یعنی جمعۃ الوداع کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح کے فرمان کے مطابق عالمی یوم القدس منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر ایران سمیت دنیا بھر کے ملکوں میں جلوس اور ریلیاں نکالی جاتی اور مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کی غرض سے کانفرنسوں اور سیمیناروں کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔

ٹیگس