Jun ۱۴, ۲۰۱۸ ۱۸:۴۲ Asia/Tehran
  • یمن کے شہر الحدیدہ پر سعودی جارحیت کی مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران نے یمنی علاقے الحدیدہ پر سعودی اتحاد کی حالیہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے بحران کا کوئی فوجی حل نہیں اور نہ ہی جارحانہ رویے سے اس مسئلے کا خاتمہ ہوگا۔

ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں یمنی بندرگاہ الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے فضائی اور سمندری حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے یمن میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے یمن پر جارحیت کرنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ دراندازی اور حملوں کے سلسلے کو بند کریں کیونکہ یمن کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے لہذا جارح ممالک کو یمن پر حملے فوری طور پر بند کرنے چاہییں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ الحدیدہ پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی تازہ جارحیت سے بحران یمن کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی تھوڑی بہت امیدیں ختم ہوجائیں گی۔ادھر روس کی وزارت خارجہ نےبھی یمن کی بندرگاہ الحدیدہ پر سعودی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ پورے یمن کے لیے کسی المیے سے کم نہیں۔

روسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ الحدیدہ میں جھڑپوں کے نتیجے میں دواؤں اور غذائی اشیا کی ترسیل کا واحد راستہ بھی بند ہوجائے گا اور ہزاروں عام شہریوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یمن میں عدن بندرگاہ پر قبضے کے بعد سعودی فوجی اتحاد نے الحدیدہ بندرگاہ پر بھی قبضہ جمانے کے مقصد سے فضائی اور سمندری حملوں کاآغازکیا ہے. تاہم یمنی فوج نے ان کے حملوں کو ناکام بنادیا ہے

ٹیگس