Jul ۰۵, ۲۰۱۸ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کا دارو مدار فریقین کے وعدوں پر : حسن روحانی

ایران کے صدر نے گزشتہ روز دورہ آسٹریا کے موقع پر بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عالمی جوہری ادارے کا یہ فرض ہے کہ وہ پُرامن جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال سےمتعلق اقوام کے حقوق کا دفاع کرے کہا کہ جوہری معاہدہ عالمی جوہری ادارے اور سفارتی عمل دونوں کی کامیابی ہے لہذا اس کامیابی کو اگر جاری رکھنا ہے تو معاہدے میں شریک فریقین کو اپنے وعدوں پر قائم رہنا ہوگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی علیحدگی سے جوہری معاہد عدم توازن کا شکار ہوا ہے لہذا اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے دیگر فریقین کو چاہئے کہ اپنے وعدوں پر من و عن عمل کریں۔

انہوں ںے مزید کہا کہ اگر ایرانی عوام کو جوہری معاہدے کے ثمرات نہ ملے تو اس معاہدے میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی جوہری سرگرمیاں پُرامن تھیں اور ہیں تاہم عالمی جوہری ادارے کے ساتھ تعاون سے متعلق تہران کو ہی فیصلہ کرنا ہے لہذا ایران اور عالمی ادارے کے درمیان تعاون میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کی ذمہ داری ان لوگوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے یہ صورتحال پیدا کی ہے۔

اس موقع پر یوکیا امانو نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں ںے مزید کہا کہ ایران جوہری معاہدہ ایک تکنیکی اور سفارتی فتح ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے نے مزید کہا کہ عالمی ادارے نے بارہا کہا ہے کہ ایران اپنے وعدوں پر مکمل طور پر عمل کر رہا ہے۔

ٹیگس