Jul ۲۲, ۲۰۱۸ ۱۵:۱۶ Asia/Tehran
  • ایران ایٹمی معاہدے کے تعلق سے یورپی پیکیج کا انتظار نہیں کرے گا

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے تعلق سے وہ یورپ کے فیصلے اور جواب کا بہت دن تک انتظار نہیں کرے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف ، وزارت خارجہ کے اعلی عہدیداروں اور بیرون ملک متعین ایران کے سفیروں اور سیاسی نمائندوں نے رہبرکبیر انقلاب اسلامی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی امنگوں اور ان کے مشن سے تجدید عہد کے لئے ان کے مزار پر حاضری دی۔

اس موقع پر وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تہران ایٹمی معاہدے کے تعلق سے یورپ کے فیصلے اور جواب کا بہت دن تک انتظار نہیں کرے گا تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران نے ابھی تک یورپ اور جوہری معاہدے میں شامل ممالک کی جانب سے جوہری معاہدے کے حوالے سے اس حد تک عملی اقدامات کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اس وقت صیہونی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو امریکہ کے سیاسی مشیر بنے ہوئے ہیں کہا کہ امریکہ اور اسرائیل، ایران فوبیا کے حوالے سے گوشہ نشینی کا شکار ہو چکے ہیں حتی ان کے قریبی ترین اتحادی بھی ان کے ساتھ نہیں ہیں۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکا اور صیہونی حکومت نے ایران کے خلاف اقتصادی جنگ کا کنٹرول روم قائم کر رکھا ہے تاکہ ایران کو اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کر سکیں لیکن بڑے پیمانے پر کوشش کرنے کے باوجود انھیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی اور کئی ممالک نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی مخالفت کی ہے۔اور امریکی اقدامات کا جواب دینے کے لئے تدابیر اپنا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ہفتے کو ایران کی وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور بیرونی ممالک میں تعینات ایران کے سفیروں اور سفارتکاروں نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی تھی جس میں رہبرانقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولوں کی بنیاد پر دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ تعلقات کی توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امریکا کے ساتھ ہر طرح کے رابطے کو مسترد کردیا تھا - رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ امریکا اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کی اساس کا مخالف ہے اور اس پر کسی بھی صورت میں بھروسہ نہیں کیا جاسکتا