Aug ۰۹, ۲۰۱۸ ۲۱:۲۱ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی بچوں کا قتل عام ،ایران کی جانب سے مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران نے یمن کے شمالی صوبے صعدہ کے شہر ضیحان میں بچوں کی بس پر سعودی اور اماراتی جنگی طیاروں کے وحشیانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب کے امارات کے جنگی طیاروں کے وحشیانہ حملے میں شہید ہونے والے یمنی شہریوں اور بچوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے کہا ہے کہ جیسے بھی ہو جارح طاقتوں کے جرائم کا سلسلہ بند کرائیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یمن کے رہائشی علاقوں اور عام شہریوں پر بمباری جنگی محاذوں پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی شکست کی علامت ہے۔ انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لئے انسانی حقوق کا دم بھرنے والی بعض مغربی حکومتوں کی اسلحہ جاتی حمایت جاری رہنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا جو ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب کو ہتھیار فراہم کررہے ہیں وہ بھی یمنی عوام کے خلاف ہونے والے مظالم اور جرائم میں برابر کے شریک ہیں- اور انہیں اس کا جواب دہ ہونا چاہئے

وزارت خارجہ کے ترجمان نے اقوام متحدہ اور بااثر ملکوں سے کہا کہ وہ یمن پر جارح افواج کے حملوں کو فوری طور پر بند کرانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کریں اور یمن کے بچوں اور خواتین کی جان کی سلامتی کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں۔ انہوں نے جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں جاری کئے گئے بیان کو کو مسترد کرتے ہوئے ایران پر عائد کئے گئے الزامات  کی مذمت کی۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب نے او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لئے ایران کے نمائندے کو ویزا جاری نہیں کیا جس کی وجہ سے ایرانی نمائندے کی شرکت اس اجلاس میں ممکن نہیں ہوسکی انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں ایران کے خلاف جاری کیا جانے والا بیان سعودی عرب کے دباؤ میں تیار کیا گیا تھا اور اس بیان کو غیر منصفانہ طریقے سے ترتیب دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یمن پر جارحیت کرنے والے ممالک جو پچھلے کئی سال سے یمنی عوام اور خاص طور پر بچوں اور خواتین کا قتل عام کرکے یمن جیسے غریب ملک میں انسانی بحران پیدا کئے ہوئے ہیں اور جدید ترین ہتھیاروں سے بے گناہ شہریوں پر آگ و بارود برساکر وہاں کی بنیادی شہری تنصیبات بھی تباہ کررہے ہیں اپنے مجرمانہ اور وحشیانہ اقدامات پر پردہ ڈالنے کے لئے بے بنیاد اور بیہودہ بیان جاری کر رہے ہیں اور علاقائی و عالمی اداروں کا غلط استعمال کررہے ہیں۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ دشمنانہ بیان کو جاری کرنا اور او آئی سی کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال اس تنظیم کے رکن ملکوں میں بے اعتمادی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ رکن ملکوں  کے سرمائے اور توانائیوں کی بربادی کا باعث بنےگا  اور عالم اسلام کے اہم مسائل کے حل میں اس اہم ادارے کو غیر فعال بنادے گا۔

جس کا واضح نتیجہ یہ ہوگا کہ او آئی سی جیسا بین الاقوامی ادارہ جس کا عالمی سطح پر ایک مقام ہے عضو معطل بن کر رہ جائےگا۔

ٹیگس