Aug ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۲ Asia/Tehran
  • امریکی صدر خود کمزور پوزیشن میں آگئے ہیں، وزیرخارجہ ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ طاقت و توانائی کے لحاظ سے آج تہران بہترین پوزیشن میں ایران کے خلاف دھونس و دھمکیوں اور پابندیوں کی واشنگٹن کی پالیسی نے خود امریکا کو ہی عالمی سطح پر الگ تھلگ کر دیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کے دوران کہاکہ ایٹمی معاہدے نکنے کا اعلان کرنے کی وجہ سے اب خود امریکی صدر ٹرمپ کی پوزیشن کمزور ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس مرحلے میں یورپ کو چاہئے کہ وہ ایٹمی معاہدے کی حفاظت کے لئے جو بھی ہوسکے انجام دے۔ وزیر‍ خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ یورپ کو چاہئے کہ وہ امریکا کے مقابلے میں عملی طور پر استقامت کا مظاہرہ کرے کہاکہ ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے تعلق سے یورپی ملکوں کی کوشش مثبت ضرور ہے مگر کافی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ملکوں کو چاہئے کہ وہ امریکی پابندیوں کے مقابلے میں اپنی کمپنیوں کا دفاع اور حمایت کریں اور ضروری عملی اقدامات انجام دیں۔
ایرانی وزیرخارجہ نے مذاکرات کے لئے امریکی صدر کی پیشکش کے بارے میں بھی کہا کہ امریکی حکام نفسیاتی حربے کو استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر امریکی مذاکرات کے خواہش تھے تو دوسال تک مذاکرات انجام دئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر امریکا کا اقتصادی دباؤ وقتی ہے اور اس دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران میں سب کو متحد ہونا چاہئے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے پچھلے دنوں قزاقستان کے ساحلی شہر آکتاؤ میں کسپیئن سی کے پانچ ساحلی ملکوں کے سربراہی اجلاس اور کسپیئن سی کے کنونشن پر دستخط کے بارے میں کہا کہ اس کنونشن سے نہ صرف یہ کہ ایران کی ارضی سالمیت اور قلمرو کا تحفظ ہوگا بلکہ کسپیئن سی کے ساحلی ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوں گے۔
وزیرخارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے کہاکہ بعض بیانات اور تصورات کے برخلاف کسپیئن سی سے متعلق کنونشن سے سب سے زیادہ فائدہ ایران کو پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کنونشن کے مطابق پانچ ساحلی ملکوں کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک کا بحری جہاز قومی پرچم کے ساتھ اس سمندر میں رفت وآمد نہیں کرسکے گا۔
وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اگر اس کنونشن کا ایک مقصد خارجہ پالیسی کے میدان سے مخصوص ہے تو یقینی طورپر یہ مقصد ایران کی ارضی سالمیت، اقتدار اعلی اور سیاسی خود مختاری کا تحفظ اور ایرانی عوام کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔

ٹیگس