Aug ۲۷, ۲۰۱۸ ۲۲:۱۸ Asia/Tehran
  • ہمارا جرم کیا ہے، فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے!!!! + مقالہ

ایران کے قومی نشریاتی ادارے کے کچھ عالمی چینلوں کے اکاونٹ بے بنیاد دعووں کے بہانے بند کر دیئے گئے ہیں۔ ان اکاونٹ کے بند ہونے کا سبب " ان اکاونٹ کا غلط اطلاعات کے نشر کے ذریعے گمراہ کرنا" بتایا گیا ہے۔

یہاں پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آزاد میڈیا کے خلاف اس طرح کے غیر منطقی رویے کے پس پردہ کیا مقصد ہے؟

مغربی ذرائع ابلاغ برسوں سے ناظرین اور سامعین کے ذہن میں حادثوں کی پوری طرح غلط تصویر پیش کرنے کے لئے کروڑوں ڈالر خرچ کرتا آ رہا ہے۔ اسی لئے وہ ان ذرائع ابلاغ سے ناراض ہیں جو قومی اور عالمی سطح پر علاقے سمیت دنیا کے حالات کی حقیقی تصویر پیش کرتا ہے۔

پریس ٹی وی، ہسپان ٹی وی، الکوثر چینل وغیرہ کا صرف اتنا جرم ہے کہ وہ حقیقت پر مبنی رپورٹیں نشر کرتے ہیں جن کا نشر ہونا، امریکا اور اس کے اتحادیوں کو پسند نہیں ہے اس لئے ان چینلوں کے اکاونٹ بند کر دیئے گئے ہیں۔

انسانی حقوق کے اعلامیے کی 19ویں شق، عالمی شہری و سیاسی حقوق کاربندی نامے کی 19ویں شق اور انسانی حقوق کنویشن کی 13ویں شق کے مطابق، آزادی بیان میں اطلاعات کے آزادانہ حصول بھی شامل ہیں۔  

آزادی بیان کے دعویدار، بین الاقوامی حقوق اور قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے آزاد میڈیا کی آواز دبانا چاہتے ہیں اور پابندیاں عائد کرکے میڈیا پر اجارہ داری کرنا چاہتے ہیں۔ اس طرح کے رویے کا کوئی منطقی جواز نہیں بلکہ یہ ایرانی قوم سے شدید تعصب اور کینہ کی علامت ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی کے قومی نشریاتی ادارے کی غیر ملکی سروسیز کے پاس غیر ملکی چینلز سے اکاونٹ بند کرنے والوں کے خلاف قانونی اقدامات کے حقوق محفوظ ہیں۔  

ٹیگس