Aug ۳۰, ۲۰۱۸ ۱۱:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکا کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے روکا جائے، ایران

اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی عدم پیروی پر امریکی رویئے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو جبر کی نہیں قانون کی بالادستی کی ضرورت ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل نمائندے غلام علی خوشرو نے عالمی مصالحت کاری کے بارے میں تہران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ثالثی کا عمل عالمی سطح پر قانون کی بالادستی کو مد نظر رکھتے ہوئے انجام پانا چاہیے۔

ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن کی حیثیت نے تمام ملکوں پر دو اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جن میں ایک   طاقت کے استعمال کی دھمکیوں سے گریز ہے اور دوسرے یہ کہ باہمی اختلافات کو پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔انہوں نے سن دوہزار تین میں عراق پر امریکی حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کو بائی پاس کر کے کیا جانے والا یہ حملہ اقوام متحدہ کی منشور کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔

غلام علی خوشرو نے ایٹمی معاہدے سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد بائیس اکتیس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نہ صرف خود سلامتی کونسل کی قرارداد کو پامال کر رہا بلکہ دوسروں کو بھی دھمکیاں دے رہا ہے  کہ اگر انہوں نے مذکورہ قرارداد پر عمل کیا تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ایران کے مستقل مندوب نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اگر اس قسم کے اقدامات کا راستہ نہ روکا گیا تو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی رہی سہی ساکھ بھی ختم ہو کے رہ جائے گی اور قانون کی حکمرانی کمزور ہونے کی صورت میں دنیا حرج و مرج کا شکار ہوجائے گی۔

ٹیگس