Oct ۰۴, ۲۰۱۸ ۱۸:۴۶ Asia/Tehran
  • عالمی عدالت کا فیصلہ ایران کے لئے کامیابی ہے، صدر مملکت

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالمی عدالت کا فیصلہ ایران کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اہم سیاسی شخصیات سے ہونے والی ملاقات میں کہا کہ بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ ایک بہت بڑی سیاسی اور قانونی کامیابی ہے جس سے امریکہ راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بہر حال بین الاقوامی عدالت کا فیصلہ ایرانی قوم کی بڑی کامیابی ہے کہ جس نے ایک عالمی ادارے میں امریکہ کو کٹہرے میں لا کھڑا کر دیا۔

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ایران سے کینہ اور بغض رکھنے والا گروہ مسند اقتدار پر براجمان ہوا ہے اور وہ دباؤ ڈال کر اور مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے اس وہم و گمان میں ہے کہ ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گا اور اس راہ میں وہ اپنی پوری توانائی بروئے کار بھی لا رہا ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ملک کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ عالمی عدالت کا فیصلہ بے تکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ سنہ انّیس سو پچپن کے معاہدے کو ختم شدہ سمجھتا ہے۔

ہالینڈ میں امریکی سفیر پیٹ ہوکسٹرا نے بھی امریکہ کی پابندیوں کے خلاف ایران کے دائر کردہ کیس کی سماعت کے بارے میں عالمی عدالت کے اختیار کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے خلاف دائر کردہ ایران کے کیس کی کوئی فانونی حیثیت نہیں ہے۔

دریں اثنا صدر ایران کی قانونی امور کی مشیر لعیا جنیدی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ اقوام متحدہ کے رکن ممال کو چاہئے کہ عالمی عدالت انصف کے جاری شدہ فیصلے پر عمل کریں۔

انھوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے پر عمل نہ کرنا عالمی ادارے کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔

صدر ایران کی قانونی امور کی مشیر لعیا جنیدی نے کہا عالمی عدالت کا جاری کردہ فیصلہ دو پہلوؤں کا حامل ہے ایک یہ کہ وہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو مسائل کو آگے بڑھانے کی توانائی پیدا کرتا ہے اور دوسرے یہ کہ ان کمپنیوں کی پوزیشن کو بھی بہتر بناتا ہے جو ایران میں سرگرم ہونا چاہتی ہیں۔

عالمی عدالت انصاف کے جاری کردہ فیصلے میں صراحت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ اس فیصلہ پر عمل درآمد لازمی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کا اطلاق ہو گا۔

فیصلے میں امریکہ کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے سے اپنی غیر قانونی علیحدگی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تمام رکاوٹوں منجملہ ایران کے ساتھ تجارت کے حوالے سے جو رکاوٹیں اس نے پیدا کی ہیں انہیں فوری طور پر ختم کرے۔

عالمی عدالت انصاف نے امریکہ کو اس بات کا بھی پابند بنایا ہے کہ وہ اس فیصلے میں درج کیے گئے معاملات میں ضروری لائسنس جاری کرنے کی ضمانت فراہم کرے اور اس سے متعلقہ تمام ادائیگیاں اور لین دین انجام دے۔

ٹیگس