Nov ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۹:۴۲ Asia/Tehran
  • ایرانی حکام سے برطانوی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلامی جمہوریہ ایران اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے اہم ترین علاقائی مسائل منجملہ یمن میں جنگ فوری طور پر ختم کئے جانے اور علاقے کے دیگر مسائل پر بات چیت کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور برطانوی وزیر خارجہ جرمی ہنٹ نے پیر کو تہران میں اپنی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور مختلف میدانوں میں روابط منجملہ یورپ کے نئے مالیاتی نظام ایس پی وی کے قیام سے متعلق مسائل پر گفتگو کی-

برطانوی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایران کی اعلی قومی سیکورٹی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی سے بھی ملاقات کی-

اس ملاقات میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے امریکا کے ذریعے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی پر یورپ کے کمزور ردعمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی واشنگٹن کے ذریعے یورپی یونین کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچائے جانے کے مترادف ہے-

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف مسلسل جنگ جاری رکھنے کے بارے میں ایران کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کی قربانیاں نہ ہوتیں تو آج عراق اور شام میں داعش کی حکومت ہوتی اور داعش گروہ آج یورپ کا پڑوسی ہوتا-

انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی سعودی اور بحرینی حکومتوں کو برطانیہ کے ذریعے ہتھیاروں کی فروخت پر بھی تنقید کی اور یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وحشیانہ حملوں پر برطانیہ اور یورپ کی خاموشی کو انسانی حقوق کے بارے میں یورپ اور امریکا کے دوہرے معیار کی علامت قرار دیا-

برطانیہ کا وزیر خارجہ بننے اور پانچ نومبر کو ایران مخالف امریکی پابندیوں کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کے بعد جرمی ہنٹ کا یہ پہلا دورہ ایران ہے۔

ٹیگس