Dec ۱۱, ۲۰۱۸ ۱۵:۱۴ Asia/Tehran
  • امریکی پابندیاں ناکام بنادی ہیں، صدر حسن روحانی

صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کے باوجود ایرانی تیل کی برآمدات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں کی رسمی ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو توقع تھی کہ چار نومبر سے پابندیوں کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد ایران میں معاشی اتھل پتھل پیدا ہوگی لیکن ایران کے عوام اور اقتصادی ماہرین نے حالات کے دھارے کو امریکی خواہشات کے برخلاف موڑ دیا ہےصدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ " امریکیوں کی کوشش تھی کہ ایران مخالف پابندیوں کے دوسرے مرحلے پر عملدر آمد کے بعد افراط زر، اقتصادی مشکلات اور مارکیٹ کے مسائل کچھ اور رخ اختیار کریں گے لیکن مرکزی بینک اور ملکی معیشت کے ذمہ داروں کے اقدامات نیز عوام کے تعاون کے نتیجے میں صورتحال میں مزید بہتری آئی ہے اور ہماری ساری توجہ اسے مزید بہتر بنانے پر مرکوز ہے تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی کی جاسکے۔"صدر ایران نے واضح کیا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں رواں ایرانی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملکی برآمدات کا عمل بخوبی انجام پارہا ہے اس میں تیرہ فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایرانی تیل پر امریکی حکام کی عائد کردہ پابندیاں ناکام ہوگئی ہیں، جبکہ اوپیک پر امریکی دباؤ بھی ناکام ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ" امریکہ کی کوشش تھی کہ اوپیک کے اجلاس میں تیل کی موجودہ پیداوار کو باقی رکھا جائے لیکن اس تنظیم کے ارکان نے تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا۔"صدر ایران نے کہا کہ انہوں نے مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں کے ساتھ ملاقات میں علاقائی مسائل اور مشکلات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات علاقے کے عوام کے حق میں تبدیل ہورہے ہیں اور یمن پر جارحیت کرنے والوں کو معلوم ہوگیا ہے کہ ان کے پاس یمنی عوام سے صلح کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔صدر نے مزید کہا کہ شام کے حالات بھی امن و سکون کی جانب گامزن ہیں اور یہ علاقائی مسائل اور معاملات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی کا ثبوت ہے۔