Dec ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۴:۱۲ Asia/Tehran
  • بیس فیصدیورینیئم کی افزودگی ایران کے اختیار سے باہر نہیں

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ یورینیئم کی افزودگی کا عمل جاری ہے اور ایران جب چاہے تین سو کلو تک افزودگی کی بندش کو نظر انداز کر کے ہر سطح پر یورینیئم کی افزودگی شروع کر سکتا ہے۔

ایران کے نائب صدر اور ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے  فردو ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرنے کے موقع پر کہا کہ  ایران کی پرامن جوہری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں اور اس سلسلے میں ترقی کا عمل رکا نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اگرچہ کچھ بندشیں تسلیم کی ہیں تاہم یہ بندشیں ایران کی پرامن جوہری سرگرمیوں کی صنعت میں رکاوٹ کا باعث نہیں بنی ہیں۔

علی اکبر صالحی نے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد  میں ہر طرح کی کوتاہی پر مغرب کو خبردار کرتے ہوئےکہا کہ فردو کی ایٹمی تنصیبات میں اس وقت ایک ہزار چواّلیس سینٹری فیوج مشینیں موجود ہیں اور ایران جب بھی ارادہ کرے گا فردو میں یورینیئم کی بیس فیصد افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کر سکے گا -انھوں نے ایٹمی معاہدے پر عمل سے متعلق یورپ کے تعاون پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ جلد سے جلد ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق اپنے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنائے گا اور وہ ایٹمی معاہدے میں امریکی خلا کو پر کرنے کی پوری کوشش کرے گا۔

ٹیگس