Feb ۱۴, ۲۰۱۹ ۱۴:۱۱ Asia/Tehran
  • دہشت گردوں کو انتہائی سخت جواب دیا جائے گا، سپاہ پاسداران کا اعلان

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے سیستان و بلوچستان کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو پہلے کی ہی طرح سپاہ پاسداران کی جانب سے انتہائی سخت جواب دیا جائے گا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی کوآرڈینشن کمیٹی کے نائب سربراہ بریگیڈیر جنرل علی فدوی نے ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں کہا ہے کہ اسلامی انقلاب کی حفاظت کے میدان میں اس حملے کا جواب جہاں بھی ممکن ہو گا دیا جائے گا اور ضروری نہیں ہے کہ صرف ایران کی جغرافیائی حدود میں دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کا جواب اسلامی انقلاب کی جغرافیائی حدود میں دیا جائے گا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سیینئر کمانڈر علی فدوی نے کہا کہ ماضی میں بھی سپاہ پاسداران نے دہشت گردوں کو انتہائی سخت جواب دیا ہے اور اس بار بھی پہلے کی ہی طرح سپاہ پاسداران کی جانب سے دشمنوں کو بہت ہی سخت اور محکم جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دشمنوں کا دہشت گردانہ حملہ بزدلانہ حملہ تھا جس سے دشمنوں کی پستی کا پتہ چلتا ہے-

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس ہیڈکوارٹر نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان دہشت گردانہ اقدامات سے، جو تسلط پسند طاقتوں اور صیہونیوں کی خفیہ ایجنسیوں کی حمایت سے انجام دیئے گئے ہیں، نہ صرف ایران کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والے جوانوں کے آہنین عزم و ارادے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ ایران اسلامی کی سرحدوں کی حفاظت کے تعلق سے ان کے عزم و ارادے اور زیادہ مستحکم ہوں گے اور عوام کی سیکورٹی اور ان کے لئے امن و سکون کو یقینی بنائے رکھنے کی غرض سے وہ اور زیادہ ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں گے-

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر لاریجانی نے بھی سیستان و بلوچستان کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ دشمنوں کی انتہائی  شقاوت اور بزدلی کو ظاہر کرتا ہے-

انہوں اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران مخالف امریکا کے وارسا اجلاس کے موقع پر یہ حملہ اس لئے کیا گیا ہے کہ امریکا اور صیہونی حکومت اسلامی انقلاب کی چالیسیوں سالگرہ کی ریلیوں اور جشن میں عوام کی تاریخی شرکت سے سخت چراغ پا تھے اور وہ ایرانی عوام سے انتقام لینا چاہتے ہیں-

ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے بھی اپنے ایک بیان میں زاہدان کے دہشت گرادنہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وارسا میں ایران مخالف امریکی اجلاس کے موقع پر یہ حملہ اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے کہ امریکی حکام کسی بھی طرح کے عالمی اصول اور انسانی حقوق کے قوانین کی پابندی نہیں کرتے-

دریں اثنا دنیا کے مختلف ملکوں نے بھی ایران کے صوبہ سیستان و  بلوچستان کے صدر مقام زاہدن کے قریب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں کی بس پر ہوئے خود کش دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔

کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد جابر الصباح نے ایران کے صدر کے نام اپنے پیغام میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے اہل خانہ اور ایرانی عوام کو تعزیت پیش کی ہے-

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے بھی ایران کے صدر کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں سپاہ پاسداران کی بس پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے عوام اور حکومت سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

لبنان کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے بیان میں سیستان و بلوچستان کے حملے کی مذمت کی ہے-

حزب اللہ لبنان نے بھی خاش زاہدان روڈ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں امریکا اور صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے-

حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا، اسرائیل اور علاقے میں اس کی آلہ کار حکومتوں کا اس گھناؤنے اور بزدلانہ جرم اور دہشت گردانہ حملے میں ہاتھ ہے-

ٹیگس