Feb ۲۱, ۲۰۱۹ ۱۹:۴۲ Asia/Tehran
  • دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں 8 افراد کی گرفتاری

ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے پراسیکیوٹر جنرل نے کہا ہے کہ خاش زاہدان روڈ پر ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں اب تک سیکورٹی اہلکاروں کی کوششوں سے آٹھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

تیرہ فروری کو زاہدان، خاش ہائی وے پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اہلکاروں کی بس کو کار بم دھماکے کے ذریعے دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں ستائیس اہلکار شہید اور تیرہ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

بدنام زمانہ دہشت گرد گروہ جیش الظلم نے اس سفاکانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس دہشت گرد گروہ کو امریکہ و سعودی عرب کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

صوبے سیستان و بلوچستان کے پراسیکیوٹر جنرل ابراہیم حمیدی نے کہا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں بدھ سے اب تک دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس سے پہلے خاش سے اس عورت کو گرفتار کیا گیا تھا کہ جس کی گاڑی اس دہشت گردانہ حملے میں استعمال کی گئی تھی۔

انھوں نے کہا کہ اس عورت سے تفتیش و اس کے گھر کی تلاشی کے دوران اس کی کار کے پرزے بھی مل گئے ہیں جو اس کار سے کھول کر الگ کر لئے گئے تھے۔

انھوں نے کہا کہ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران خاش سے ڈیڑھ سو اور سراوان سے چھے سو کلو گرام دھماکہ خیز مواد بھی ضبط کر لیا گیا جسے بم دھماکوں میں استعمال کیا جانا تھا۔

ٹیگس