Mar ۱۴, ۲۰۱۹ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • دورہ عراق دوطرفہ تعلقات میں اہم سنگ میل : ایرانی صدر

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر عراق کے تین روزہ سرکاری دورے کے اختتام کے بعد وطن پہنچ گئے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ دورہ دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی گزشتہ رات تہران پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دورہ عراق میں ہونے والے سمجھوتوں سے دونوں ملکوں کے عوام کو فائدہ  پہنچے گا.

ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ اعلی عراقی قیادت صدر، وزیراعظم، اسپیکر پارلیمنٹ اور دیگر حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ تعلقات کے علاوہ اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.انہوں نے مزید کہا کہ ان ملاقاتوں میں 1975 کے معاہدے کے مطابق سرحدی مسائل پر خصوصی توجہ پر زور دیا گیا، دریائے اروند کی بحالی پر مشترکہ تعاون کے لئے اتفاق کیا گیا جو ایران کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے.

ایران کے صدر نے کہا کہ اس دورے کا ایک اہم فیصلہ یہ تھا کہ ایران اور عراق نے اپنے زائرین اور سیاحوں کے لئے ویزوں کی فیس کو ختم کردیا.انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ویزوں کی فیس کو ختم کرنے سے ایران اور عراق کے درمیان سیاحتی سرگرمیاں اور مذہبی دوروں میں قابل قدر اضافہ ہوگا.

ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ عراق، دنیا میں ایرانی مصنوعات کی پہلی بڑی منڈی ہے، لہذا دوطرفہ تجارت کی توسیع کے لئے اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹیرف کے مسائل کو حل کرنے میں موثر اقدامات کئے جائیں گے تاہم اس حوالے سے دونوں ممالک کے تاجر اور کاروباری حلقے کا کردار اہم ہے.

یاد رہے کہ ایران کے صدرنے اپنے دورہ عراق کے دوران اس ملک کی اعلی قیادت سے ملاقاتوں کے علاوہ جید علمائے دین سے بھی ملافات کی.صدر روحانی نے عراق کے نامور مذہبی رہنما حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی سے بھی ملاقات کی۔

ٹیگس