Jun ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۹:۴۷ Asia/Tehran
  • امریکی جاسوس طیارہ مار گرائے جانے کی مزید تفصیلات   جاری

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی ڈرون طیارے کی جانب سے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ سید عباس موسوی نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ ایرانی حدود کی خلاف ورزی کے تمام تر نتائج کی ذمہ داری ایسا کرنے والوں پر عائد ہوگی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ملک کی فضائی، سمندری اور زمینی حدود کی ہر قسم کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج کی بابت بھی سخت خبردار کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ملک کی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک دیو ہیکل امریکی ڈورن طیارے کو مار گرایا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق گلوبل ہاوک قسم کا دیوہیکل امریکی ڈرون طیارہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب  بارہ بجکر چودہ منٹ پر جنوبی خلیج فارس میں قائم ایک امریکی فوجی اڈے سے خاص مشن لیکر اڑا اور اس نے ایوی ایشن قوانین کے برخلاف اپنی شناخت بتانے والے تمام آلات خاموش کردیے اور انتہائی خفیہ طریقے سے آبنائے ہرمز کے راستے جنوب مشرقی ایران کے شہر چابہار کی جانب بڑھتا چلا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ امریکی ڈرون طیارہ واپسی پر آبنائے ہرمز کے مغربی علاقے سے اسلامی جمہوریہ  ایران کی فضائی حدود کے قریب معلومات جمع کرنے اور جاسوسی مشن میں مشغول تھا اور چار بج کر پانچ منٹ پر ایران کی فضائی حدود میں مکمل داخل ہوتے ہی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اینٹی ایئر کرافٹ یونٹ کا نشانہ بن کر تباہ ہوگیا۔

قابل ذکر ہے کہ گلوبل ہاوک یا آر کیو فور سی قسم کا یہ ڈرون دنیا کا انتہائی ترقی یافتہ جاسوس طیارہ شمار ہوتا ہے اور اسکی قیمت دو سو ملین سے چار سو ملین ڈالر تک بتائی جاتی ہے۔

ٹیگس