Jun ۲۴, ۲۰۱۹ ۱۴:۴۲ Asia/Tehran
  • یورپی ممالک ایٹمی معاہدے پرعمل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، ایران (تفصیلی خبر)

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے تہران میں مشرق وسطی کے امور میں برطانوی وزیر انڈریو موریسن سے ملاقات میں کہا ہے کہ یورپی ممالک نے ایٹمی معاہدے پر عمل نہیں کیا ہے اور ان کے پاس اس سلسلے میں سیاسی عزم و ارادہ بھی نہیں ہے- ان کا کہنا تھا کہ یورپ اس معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے معمولی سی بھی قیمت ادا نہیں کرنا چاہتا۔

ایران کے نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے سلسلے میں یورپی ملکوں کی کوتاہیوں اور سست روی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ایران اور یورپ کے حقوق اور ذمہ داریوں میں کوئی توازن نہیں ہے-

انہوں نے کہا کہ یورپی کمپنیوں میں امریکی وزارت خزانہ کے احکامات کی سرتابی کی جرائت نہیں ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ یورپ اپنی سرحدوں کے اندر بھی اپنے طور پر خود مختار نہیں ہے-

انہوں نے ایٹمی معاہدے کی بعض شقوں پر عمل درآمد کو روک دینے کے تہران کے فیصلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں ایران کا یہ فیصلہ ایک قومی اور ناقابل برگشت فیصلہ ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس وقت تک اپنے اس فیصلے پر باقی رہے گا جب تک اس کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے-

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے مشرق وسطی کے امور میں برطانوی وزیر سے ملاقات میں برطانوی حکومت پر گذشتہ چالیس برسوں سے باقی ایرانی عوام کے قرضوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس قرضے کو ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں برطانوی حکومت کی کوئی بھی بہانے بازی قبول نہیں کی جائے گی-

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے بھی تہران میں برطانوی وزیر انڈریو موریسن سے ملاقات میں کہا کہ ایران ایٹمی معاہدے کی شقوں چھبیس اور چھتیس کے دائرے میں اپنے فیصلوں پر سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر اور اعلی قومی سلامتی کونسل نے افزودہ یورینیم کی پیداوار کو جس سطح تک پہنچانے کا حکم دیا ہے  اس پر عمل کیا جائے گا۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے برطانوی وزیر کے بیان کے جواب میں جس میں انہوں نے ایران سے کہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لئے صبر و تحمل سے کام لے، کہا کہ امریکا کی طرف سے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی ناکام ہو گی-

اس ملاقات میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان کمالوندی اور مشرق وسطی کے امور میں برطانوی وزیر موریسن نے اہم علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں بھی بات چیت کی- برطانوی وزیر نے اس سے پہلے ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خرازی سے بھی مغربی ایشیا کے بحرانوں اور خطے میں حالیہ کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا-    

 

ٹیگس