Jun ۲۹, ۲۰۱۹ ۱۰:۵۱ Asia/Tehran
  • مخصوص مالیاتی نظام انسٹیکس میں پیشرفت؟

اعلی ایرانی سفارتکار نے ویانا میں ایران جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے بارہویں اجلاس کو مجموعی طور پر تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایران اور یورپی ممالک کے درمیان تجارتی لین دین کا عمل اسی میکنزم کے ذریعے ہوگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کےنائب وزیر خارجہ برائے سیاسی اموراوراعلی ایرانی سفارتکارسید عباس عراقچی نے ویانا میں ایران جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے بارہویں اجلاس کے اختتام کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ تین یورپی ممالک نے ایران کیلئے مخصوص مالیاتی نظام انسٹیکس کے بارے میں تفصیلی وضاحتیں پیش کی ہیں اور کچھ اقدامات کئے ہیں تاہم یہ اقدامات اسلامی جمہوریہ ایران کے مطالبات کو فراہم کرنے سے بہت دور ہیں۔ 

سید عباس عراقچی نے کہا کہ منعقدہ اجلاس مجموعی طور پر تعمیری اور مثبت تھا جبکہ گزشتہ اجلاسوں کی نسبت اس میں قدرے  پیش رفت نظر آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یورپ کے دیگر ممالک بھی انسٹیکس پر کریڈت دینے کا جائزہ لے رہے ہیں اور موجودہ صورتحال میں سارے یورپی ممالک اس میکنزم کے ذریعے ایران کیساتھ تجارت کر سکتے ہیں۔

سید عباس عراقچی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اجلاس کے دوران یہ فیصلہ ہوا کہ جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بہت جلد منعقد ہو گا کہا کہ یورپی ممالک کو ایران کے تیل کی فروخت کے موضوع کو سنجیدگی سے لینا ہو گا۔

واضح رہے کہ ایران جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس جمعہ کے روز ویانا میں منعقد ہوا جس میں رکن ممالک کے نائب وزرائے خارجہ اور ڈائریکٹرز جنرل شریک تھے۔

ایرانی وفد کی قیادت نائب وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے کی جبکہ یورپی یونین کی فارن ایکشن سروس کی سیکریٹری جنرل ہلگا اشمد نے اجلاس کی صدارت کی۔

ٹیگس