Jul ۰۵, ۲۰۱۹ ۱۵:۵۲ Asia/Tehran
  • ایرانی آئل ٹینکر کو روکنا امریکی اشارے پر برطانیہ کا شرمناک اقدام

ایران کی وزارت خارجہ نے ایرانی آئل ٹینکر کو روکنے سے متعلق برطانوی بحریہ کے اقدام کو بحری ڈکیتی سے تعبیر کیا ہے۔

اس بات سے قطع نظر کہ ایرانی آئل ٹینکر اپنے صحیح و قانونی بحری راستے کو طے کرتے ہوئے کہاں کے لئے رواں دواں تھا، اس آئل ٹینکر کو روکنے سے متعلق برطانوی بحریہ کا اقدام بحری قزاقی و ڈکیتی کے مترادف ہے۔

حکومت امریکہ کے کہنے پر ایرانی آئل ٹینکر کو روکنے میں برطانوی بحریہ کا خودسرانہ اقدام ایک خطرناک بدعت کو رائج کئے جانے کے مترادف سمجھاجاتا ہے۔

بین الاقوامی سمندر میں اس قسم کا غیر قانونی اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدام اور اس سلسلے میں فیصلے سے متعلق طے کی جانے والی پالیسیاں صرف بحری قزاق کی مانند ہی نہیں بلکہ برطانیہ جیسے ملکوں کی جانب سے سمندر میں ڈکیتی کئے جانے کی غمازی کرتی ہیں جس سے اس طرح کی ڈکیتی کی بدعت کو فروغ بھی حاصل ہو گا-

جیساکہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ ایرانی آئل ٹینکر کو روکنا غیر قانونی اور کشیدگی کو ہوا دینے کی ایک خطرناک بدعت ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے آبنائے جبل الطارق میں برطانوی بحریہ کے ذریعے ایران کے ایک آئل ٹینکر کو غیر قانونی طریقے سے روک لئے جانے کے اقدام کے بعد کہا کہ برطانوی حکومت اور برطانیہ کی بحریہ کی جانب سے اس گھناؤنی کارروائی کے منفی نتائج سے انھیں آگاہ کر دیا گیا۔ امریکہ کی جانب سے بیرونی سطح پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی برطانوی حمایت ایسی حالت میں ہے کہ یورپی یونین نے اس سے قبل اس قسم کے اقدامات پر ہمیشہ اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے یکطرفہ اور تباہ کن اقدامات کی تائید سے عالمی سطح پر قانون کی بالا دستی کے سلسلے میں کوئی مدد نہیں ملے گی اور اس قسم کے اقدامات سے صرف کشیدگی و تناؤ میں اضافہ ہو گا۔.

برطانوی بحریہ کی جانب سے ایرانی تیل کے آئل ٹینکر کو روکا جانا اور سمندری ڈکیتی پر برطانیہ کی حمایت نے ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کر دی ہے کہ امریکہ کے مقابلے میں یورپ بالکل بے بس و ناتواں ہے اور وہ آزادانہ فیصلے کرنے کی توانائی نہیں رکھتا۔علاوہ ازیں یہ اقدام، ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ایران کے اقتصادی مفادات کی ضمانت سے متعلق یورپ کی اعلان کردہ پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ایٹمی معاہدے کی بنیاد پر ایران کو آزادانہ طور پر اپنا تیل فروخت کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے جس کی بابت اسے تیل کا پیسہ بھی ایران منتقل کرنے کا حق ہے اور اس عمل کو انسٹیکس سسٹم کے تحت شروع ہوجانا چاہیئے۔

چنانچہ اس وقت ایسی حالت میں کہ یورپ انسٹیکس کو عملی بنانے کی کوشش کر رہا ہے برطانیہ کی جانب سے ایران کے آئل ٹینکر کو روکے جانے سے متعلق غیر قانونی اقدام وہ بھی ایسی صورت میں کہ ایران کا یہ آئل ٹینکر قانونی طور پر اپنے درست سمندری راستے کو طے کر رہا تھا، کسی اور بات کا پیغام دیتا ہے۔

ٹیگس