Jul ۱۸, ۲۰۱۹ ۱۷:۰۴ Asia/Tehran
  • ایرانی عوام کو امریکا کی اقتصادی دہشت گردی کا سامناہے، وزیرخارجہ ظریف

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایرانی عوام کو امریکا نے انتہائی وحشتناک طریقے سے اقتصادی دہشت گردی کا نشانہ بنا رکھا ہے۔

ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اقتصادی اور سماجی کونسل کے زیرعنوان  نیویارک میں اقوام متحدہ کی سیاسی کونسل کی سالانہ نشست میں  تقریرکرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام پر امریکا کی غیر قانونی پابندیاں سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ ایران اور ہمسایہ ملکوں میں پائیدار ترقی کے حصول کی راہ میں ایک بڑا خطرہ ہیں - انہوں نے کہا کہ غیرقانونی امریکی پابندیوں کی وجہ سے بڑی بڑی رکاوٹوں کے باوجود ایران نے  سعی پیہم اور اپنی ترجیحات اور اصول کی بنیاد پر قابل ذکر حدتک ترقی و پیشرفت   کی ہے اور اپنے ملک کی افرادی قوت کو باصلاحیت بنانے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں برابری برقرارکرنے میں کامیاب رہا ہے ۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے علاقائی خطرات اور دہشت گردی کے غیر ملکی حامیوں کے ذریعے پیدا کی جانے والی بدامنی کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی اور تشدد قدرتی آفات سے نمٹنے ، بنجر زمینوں کو قابل زراعت بنانے اور پانی کی قلت کو دور کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے - انہوں نے کہا کہ دنیا کے ملکوں کو چاہئے کہ وہ چند قطبی نظام کے قیام اور عالمی سطح پر اتحاد کی کوشش کریں تاکہ سبھی ممالک پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رہ سکیں - وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے بلومبرگ نیوز چینل سے اپنے انٹرویو میں ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی اقتصادی جنگ کو دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ یہ اقتصادی جنگ بند ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کی میز ترک نہیں کی بلکہ امریکیوں نے مذاکرات کی میز کو ترک  کیا ہے  اور امریکی حکام جانتے ہیں کہ وہ مذاکرات کی میز پر دوبارہ کس طرح واپس لوٹ سکتے ہیں - وزیرخارجہ ڈاکٹر جواد ظریف نے امریکیوں کے اس دعوے کے بارے میں کہ ایران  ایٹم بنانے  کے قریب پہنچ گیا ہے کہا کہ ایٹم بم رکھنے سے سیکورٹی کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا اور رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے مذہبی فتوے کے ذریعے ایٹم بم بنانے اور رکھنے کو حرام قرار دے رکھا ہے - وزیرخارجہ نے سی این این سے بھی اپنے انٹرویو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائلی توانائی کو دفاعی مقاصد کی حامل قراردیا - انہوں نے کہا کہ میزائلی توانائی کے سلسلے میں ایرانی عوام کا نظریہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دور کے تلخ تجربات کا نتیجہ ہے جب اس وقت کی عراق کی بعثی حکومت ایران کے شہروں پر میزائل برسایا کرتی تھی اور ایران کے پاس اپنے  دفاع کے لئے بہت ہی کم وسائل تھے اس لئے آج ایران کی میزائلی توانائی ایرانی عوام کے لئے ان کے وقار کا مسئلہ بن چکی ہے اور انتہائی بنیادی حیثیت رکھتی ہے - وزیرخارجہ نے نیوریاک میں امریکی وفد اور نمائندہ دفتر کے کارکنوں کی رفت و آمد کو محدود کرنے کے امریکی حکومت کے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کا یہ اقدام غیر انسانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایرانی سفارتکاروں کے لئے اس طرح کی بندش کوئی نئی بات نہیں ہے اور اب تک انہیں نیویارک کے منہٹن مرکز سے پچیس میل کے دائرے میں رفت و آمد کی اجازت تھی لیکن امریکیوں کے اس تازہ فیصلے سے امریکی سفارتکار اب صرف پانچ میل کے دائرے میں ہی رفت و آمد کرسکیں گے۔