Jul ۲۰, ۲۰۱۹ ۲۱:۰۱ Asia/Tehran
  • برطانوی آئل ٹینکر کو روکنے کا مقصد بحری جہاز رانی کے قوانین کی حفاظت کرناہے، ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ آبنائے جبل الطارق میں ہونے والی سمندری ڈکیتی کے برخلاف خلیج فارس میں برطانوی آئل ٹینکر کو روکنے کے ایران کا اقدام کا مقصد بحری جہاز رانی کے بین الاقوامی قوانین کا نفاذ ہے۔

ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ہفتے کو اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا کہ ایران خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی سیکورٹی کو یقینی بناتا ہے ۔ انہوں نے برطانیہ کو نصیحت کی کہ وہ اقتصادی دہشت گردی میں امریکا کا ساتھ دینے سے دستبردار ہوجائے۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے جمعہ کی شام جنوبی صوبہ ہرمزگان کے شپنگ اور پورٹ کے محکمے کی درخواست پر برطانوی آئل ٹینکر اسٹینا ایمپیرو کو ایک ایرانی ماہیگیر کشتی کو ٹکر مارنے اور جہاز رانی کے دیگر قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی بنا پر روک لیا۔

ایران کی سپاہ پاسداران نے یہ اقدام ایک ایسے وقت کیا ہے جب برطانوی بحریہ نے گذشتہ چار جولائی کو آبنائے جبل الطارق میں ایک ایرانی آئل ٹینکر کو شام کے خلاف یورپی یونین کی پابندی کی رعایت نہ کرنے کے بہانے روک لیا اور گذشتہ روز اس کو روک رکھنے کی مدت میں مزید توسیع کردی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹرمحمدجواد ظریف نے وینیزویلا کے دارالحکومت کاراکاس پہنچنے پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا کہ امریکا نے مغربی ایشیا اور جنوبی و لاطینی امریکا میں اپنی موجودگی کے ذریعے ان علاقوں میں بدامنی اور بحران پیدا کر رکھا ہے۔

وزیرخارجہ ڈاکٹرجواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکا دنیا کے جس خطے میں بھی جاتا ہے بدامنی پیدا کرتا ہے کہا کہ امریکی جہاں بھی جاتے ہیں وہ اس علاقے کے عوام پر دباؤ ڈالتے ہیں اور دہشت گردی پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے امریکا کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں اور دباؤ کے مقابلے میں وینیزویلا کے عوام کی استقامت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وینیزویلا کے مستقبل کی حفاظت کے لئے اس ملک کے عوام کی استقامت بہت ہی اہمیت رکھتی ہے۔

ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نیویارک میں اقوام متحدہ کی سماجی اور اقتصادی کونسل کی سالانہ نشست میں شرکت اور چھے روز قیام کرنے کے بعد جمعہ کی رات وینیزویلا کے لئے روانہ ہوئے اور ہفتے کو کاراکاس پہنچے -

وہ ونزوئیلا میں ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں تقریر کریں گے اور پھر نکاراگوئے اور بولیویا کے دورے پر جائیں گے۔

ٹیگس