Jul ۳۱, ۲۰۱۹ ۱۳:۵۸ Asia/Tehran
  •  ایران ہی خلیج فارس میں پُرامن اور آزاد جہازرانی کا محافظ ہے، صدر حسن روحانی

صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ یورپ نے ایران سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل اور تعاون کے حوالے سے کافی وقت ضائع کر دیا ہے۔ صدر مملکت نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یورپ کو سب سے پہلے ایران کے تیل کی فروخت اور بینکاری لین دین کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

 منگل شب اپنے فرانسیسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکہ  کی اقتصادی دہشت گردی کو غیر انسانی اقدام قرار دیا کیونکہ اس کے نتیجے میں عام ضرورت کی اشیا کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل کرنا، جبکہ دوسرے فریقوں کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہ کیا جانا ایرانی عوام کے لیے ناقابل قبول ہے۔
صدر ایران نے واضح کیا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد سے اب تک یورپ نے نہ صرف کوئی سنجیدہ اور عملی قدم نہیں اٹھایا بلکہ بعض یورپی کمپنیوں نے امریکی پابندیوں کی پیروی کرتے ہوئے ایران میں اپنی سرگرمیاں بھی روک دیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ یورپ نے گزشتہ ایک سال کے دوران اپنے وعدوں پر عمل کرنے اور ایران کے ساتھ تعاون کے حوالے سے صرف وقت ضائع کیا ہے۔ 
صدر ایران نے علاقائی و بین الاقوامی تعلقات اور امن و استحکام پر امریکہ کے اشتعال انگیر اقدامات کے منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے فرانسیسی صدر پر واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہی خلیج فارس، بحیرہ عمان اور آبنائے ہرمز میں پُرامن اور آزاد جہازرانی کا محافظ ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے مزید کہا کہ امریکہ کو اپنے اشتعال انگیز اقدامات سے کچھ حاصل نہیں ہو گا اور امریکہ کے اس قسم کے اقدامات سے ساری دنیا کو نقصان پہنچے گا۔ 
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے نہ تو خطے میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش ہے اور نہ ہی آئندہ ایسا کرے گا تاہم ہر قسم کے اشتعال انگیر اقدامات کے مقابلے میں اپنے مفادات کا پوری قوت کے ساتھ  دفاع کرے گا۔ 
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے خطے کے مسائل کے حل کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی کوششوں کے تناظر میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، انصاف پر مبنی طریقہ کار اور تعمیری مذاکرات کے حوالے سے ہر قسم کی تجویز کا خیر مقدم کرے گا۔
اس موقع پر فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کے تحفظ اور دیگر ممالک کے ساتھ ایران کے تجارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔
انہوں نے امریکی پابندیوں کو خودسرانہ اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپ، ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کی بحالی کے لیے مناسب راہ حل تلاش کر رہا ہے خاص طور سے ہم ایران کے ساتھ کریڈٹ لائن کے قیام پر غور کر رہے ہیں۔