Aug ۱۸, ۲۰۱۹ ۰۹:۵۸ Asia/Tehran
  • چابہار پورٹ کو روس کے سپرد کرنے کا دعوی مسترد

اسلامی جمہوریہ ایران نے چابہار پورٹ کو روس کے سپرد کرنے کے دعوے کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کردیا ہے۔

پاکستان سے ملحقہ سرحدی صوبے سیستان و بلوچستان پورٹس اینڈ شپنگ کے ڈائریکٹر بہروز آقائی نے چابہار بندرگاہ کو روس کے سپرد کرنے کے دعوی کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے اسے سختی سے تردید کی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ افواہیں اسلامی انقلاب کے مخالف ذرائع ابلاغ کی جانب سے پھیلائی جاتی ہیں جبکہ ماضی میں بھی اسی طرح کا دعوی کیا گیا تھا کہ ایران نے چابہار بندرگاہ کو ہندوستان کے سپرد کیا ہے۔

بہروز آقائی کا کہنا تھا کہ چابہار بندرگارہ بحر ہند کے آزاد پانیوں سے منسلک ہونے کے بطور سب سے پہلی ایرانی پورٹ ہے جو غیر ملکی آپریٹرز کو اپنی طرف راغب کرتی ہے اور ہندوستان بھی مکران ساحل کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے سب سے پہلا غیر ملکی آپریٹرز ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ روس کے خصوصی اقتصادی علاقے استراخان کے ڈائریکٹر مینجرمیلوشگین سرگئی نے گزشتہ ہفتہ صرف چابہار پورٹ کی تجارتی، اقتصادی اور ٹرانزٹی صلاحیتوں سے واقف ہونے اور چابہار پورٹ کی سہولیات اور انفراسٹرکچر کو قریب سے معائنہ کرنے کیلئے اس بندرگاہ کا دورہ کیا تھا۔

آقائی نے مزید کہا کہ میلو شگین سرگئی نے اپنے حالیہ دورہ چابہار کے موقع پر کیسپین سی کے ساحلی بنادر کو بحر ہند سے منسلک کرنے میں چابہار پورٹ کے کردار کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوتین مصنوعات کی منتقلی کے لئے چابہار بندرگاہ کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے پر دلچسبی رکھتا ہے۔

ٹیگس