Sep ۲۵, ۲۰۱۹ ۰۹:۵۴ Asia/Tehran
  • ایران کے صدر کی جاپان، اسپین کے وزرائے اعظم اور جرمن چانسلر سے ملاقاتیں

ایران کے صدر نے جاپان اور اسپین کے وزرائے اعظم اور جرمن چانسلر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور عالمی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر جاپان کے وزیر اعظم "شنزو ابے" کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے جاپان کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر ایرانی صدر نے جاپانی وزیر اعظم کے حالیہ دورہ ایران کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے جلد  نفاذ پر زور دیا۔

اس موقع پر جاپانی وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران جوہری معاہدے کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھےگا۔

شنزو ابے نے اپنے حالیہ دورہ ایران پر تبصرہ کرتے ہوئے رہبر معظم اسلامی انقلاب سے ملاقات اور جوہری ہتھیاروں سے متعلق حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے فتوی سمیت خطے میں ایرانی صدر کے امن پسندانہ موقف پرخوشی کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاپان، ایران کا تاریخی دوست ہے اور خطے کی کشیدگی میں کمی لانے کیلئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

در ایں اثناء ایران کے صدر حسن روحانی نے جو نیویارک کے دورے پر ہیں  کل بروز منگل ہسپانوی وزیر اعظم 'پیدرو سنچز'  کے ساتھ ملاقات کی جس میں باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کے  صدر اور خاتون جرمن چانسلر کے مابین ملاقات ہوئی۔

اس ملاقات میں دونوں فریقین نے باہمی تعاون سمیت ایران جوہری معاہدے کے تحفظ اور خطے کی کشیدگی میں کمی لانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے نیویارک کے دورے پر ہیں۔

صدر مملکت حسن روحانی نے نیویارک روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ دورہ نیوریاک کے موقع پر خطے میں قیام امن کے حوالے سے ایک نئی تجویز("آبنائے ہرمز، امن کا منصوبہ" ) پیش کریں گے جو خلیج فارس میں خطے کےتمام ممالک کے درمیان تعاون پر مبنی ہے۔اوریہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو صرف خطے کی سلامتی کے حوالے سے نہیں بلکہ خطے کی معیشیت کے حوالے سے بھی ہے اور ہماری خواہش ہے کہ خطے کے تمام ممالک اس منصوبہ میں حصہ لیں۔

ٹیگس