Oct ۲۴, ۲۰۱۹ ۱۸:۳۴ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف امریکی وزیر جنگ کی الزام تراشیاں

امریکی وزیر جنگ نے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر ایران پر سعودی عرب کی آرامکو تیل کمپنی کی تنصیبات پر حملے کا الزام لگایا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر جنگ مارک اسپر نے جمعرات کو بلجیئم کے شہر بریسلز کے مارشل فاؤنڈیشن میں اپنی تقریر کے دوران واشنگٹن کے یورپی حلیفوں سے کہا کہ ایران کے خلاف مہم میں امریکا کا ساتھ دیں۔انھوں نے دعوی کیا کہ ایران بقول ان کے مغربی ایشیا میں امریکا کے اتحادیوں کے لئے مسلسل خطرہ بنا ہوا ہے ۔انھوں نے دعوی کیا کہ سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر حالیہ حملہ اس کا ایک نمونہ ہے ۔

امریکی وزیر جنگ مارک اسپر نے ایران کے خلاف سعودی عرب کی آرامکو تیل کمپنی کی تنصیبات پر حملے کا الزام ایسی حالت میں دوہرایا ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ حملہ پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت کے جواب میں کیا گیا ہے جو یمن کا قانونی حق ہے ۔

امریکا نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ آرامکو پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت جاری کرے گا لیکن  کئی ہفتےگزرجانے کے بعد بھی اس سلسلے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔ اس کے باوجود امریکی حکام ایران کے خلاف بغیر کسی ثبوت کے بے بنیاد الزامات کی تکرار کرتے رہتے ہیں ۔

ٹیگس