Dec ۲۸, ۲۰۱۹ ۲۲:۳۵ Asia/Tehran

اسلامی جمہوریہ ایران ، روس اور چین کی مشترکہ بحری مشقوں کے ترجمان نے کہا ہے کہ بحری خطرات کے پیش نظر ایران ، روس اور چین نے مشترکہ بحری مشقیں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روس ، ایران اور چین نےمشترکہ بحری مشقوں میں بحری خطرات سے نمٹنے میں مشترکہ حکمت عملی طے کی ہے اور مشترکہ فوجی تعاون کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

بحر ہند کے شمالی خطے اور بحیرہ عمان کے وسیع علاقے میں جاری، ایران روس اور چین کی مشترکہ بحری مشقوں کے حوالے سے علاقائی اور عالمی سطح پر بھی ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بعض عالمی مبصرین کا خیال ہے کہ سہ فریقی فوجی مشقیں خطے میں امریکہ اور سعودی عرب کے اقدامات پر، ایران چین اور روس کا ردعمل ہیں۔ترک خـبر رساں ایجنسی اناطولیہ نے بھی سہ فریقی بحری فوجی مشقوں کو امریکہ کے مقابلے میں طاقت کا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مشقیں ایران کی آبی سرحدوں کی سلامتی میں آنے والی پائیداری کی علامت ہیں۔

 

امریکہ نے ایران، چین اور روس کے درمیان شروع ہونے والی مشترکہ بحری مشقوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس پر چینی دفترخارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے جمعہ کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مشقیں تینوں ممالک کے درمیان فوجی تبادلے اور خطے میں امن کے حصول کے مقصد کے حوالے سے معمول کی بات ہے۔

 

ٹیگس